جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب میںرمضان المبارک کے دوران معمول سے زیادہ گرمی اور بارشوں کا امکان

datetime 15  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز نے رمضان کے مہینے میں سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافے اور بارش معمول سے زیادہ ہونے کی توقع کا اظہار کیا ہے۔ماہ مقدس کی موجودہ موسمی صورتحال پر رپورٹ کے مطابق پیش گوئیاں ظاہر کرتی ہیں کہ

مارچ کے مہینے میں اوسط درجہ حرارت 1.5 ڈگری تک بڑھ جائے گا۔ خاص طور پر تبوک، الجوف اور شمالی سرحدی علاقوں کے کے کچھ حصوں میں گرمی معمول سے زیادہ ہوگی۔ بابرک مہینے کے پہلے ہفتے کے دوران خاص طور پر 23 سے 31 مارچ تک کے عرصے میں درجہ حرارت زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں رمضان کے مہینے میں اوسط درجہ حرارت بڑھے گا۔رمضان المبارک کے بقیہ حصے کے لیے موسم کی پیش گوئی کو دیکھیں تو یکم تا 20 اپریل کے اس عرصہ میں بھی سعودی عرب کے زیادہ تر علاقوں میں درجہ حرارت اوسط سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ مدینہ منورہ، مکہ مکرمہ، عسیر اور جازان میں درجہ حرارت معمول کے مطابق رہنے کا امکان ہے۔مرکز نے پیش گوئی کی ہے کہ سعودی عرب میں ماہ مقدس میں بارشیں بھی معمول سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ خاص طور پر ریاض، حائل، القصیم، الجوف میں ، شمالی سرحدی علاقوں، مکہ مکرمہ، عسیر اور جازان کے علاقوں میں رمضان کے پہلے ہفتے میں بارش کا امکان ہے۔ ماہ کے بقیہ حصے کے لیے موسمیاتی پیش گوئی کے مطابق بارشیں تمام خطوں میں اوسط سے زیادہ ہیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…