اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہاہے کہ پنجاب اور خیبر پختون خواہ میں انتخابات کے حوالے سے ازخود نوٹس کے بعد قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہاکہ عدلیہ اور بینچ کے اندر تقسیم نے پورے انصاف کے
نظام پر سوالات اٹھا دئے ہیں، نینچ میں شامل ججز نے ہی ازخود نوٹس اور اسمبلیوں کے تحلیل ہونے پر اعتراضات اٹھا دئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت میں شامل سیاسی جماعتیں معزز عدالت سے فل کورٹ بینچ کی تشکیل کا جائز مطالبہ کر رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اعلیٰ عدالت فل کورٹ بینچ کی تشکیل دے کر عدلیہ میں تقسیم اور ’’ہم خیال بینچ‘‘کے تاثر کو ختم کرے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ آرٹیکل 63 کی تشریح کے معاملے پر بھی فل کورٹ پینچ کے جائز مطالبے کو مسترد کیا گیا تھا،ملک کے قانون دان، سیاسی جماعتیں اور عام شہری اس فیصلے کو متنازعہ اور آئین کو دوبارہ تحریر کرنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ شیری رحمان نے کہاکہ اس فیصلے کی وجہ سے ایک جماعت کو فائدہ ہوا اور عدالت میں تقسیم کھل کر سامنے آ گئی، ایک بار پھر معزز عدلیہ کو اپنا تقسیم شدہ اور متنازعہ تاثر زائل کرنے کی ضرورت ہے۔