لاہور ( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کامیابی کے بعد ملک اور قوم کے مسائل حل کرنے کی اپنی تاریخ پھر دوہرائیں گے،ہر دبائو کا مقابلہ کرتے ہوئے پارٹی پرچم تھامے رکھنے والے رہنما اور کارکن ہمارے سر کا تاج ہیں۔جمعہ کے روز مسلم لیگ (ن) کی
سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کی زیر صدارت پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں (ن) لیگ لاہور کا اہم اجلاس ہوا جس میں پارٹی کے سینئر رہنما پرویز رشید ، مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری ، (ن) لیگ لاہور کے صدر ملک سیف الملوک کھوکھر ،جنرل سیکرٹری لاہور خواجہ عمران نذیر ، خواتین ونگ لاہور کی صدر سعدیہ تیمور ، خواجہ سلمان رفیق، سید توسیف شاہ ، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان ،رمضان صدیق بھٹی، رانا خالد قادری، احسن شرافت، میاں عمران جمیل ،حنا پرویز بٹ، مرزا جاوید، غزالی سلیم بٹ، ملک وحید اور رابعہ نسیم فاروقی سمیت لاہور سے تعلق رکھنے والے دیگر سابق اراکین پنجاب اسمبلی، صوبائی ٹکٹ ہولڈر اور پارٹی رہنمائوں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ضلع لاہور کے صوبائی حلقوں کے حوالے سے مشاورت کی گئی ۔ جبکہ لاہور سے پارٹی کے ممکنہ صوبائی امیدواروں کے ناموں پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس میں لاہور کے تمام صوبائی حلقوں میں پارٹی کی مقبولیت، ممکنہ امیدواروں کی اہلیت اور دیگر امور پر مشاورت کی گئی۔اس موقع پر پارٹی کی تنظیم سازی اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی کے امور زیر غور آئے ۔جبکہ اجلاس میں سوشل میڈیا اور یوتھ ونگز کو یونین کونسل کی سطح تک منظم کرنے کی حکمت عملی پر مشاورت ہوئی۔آئندہ الیکشن کی تیاری، مسائل کی نشاندہی اور ان کے جلد از جلد حل کی حکمت عملی مرتب کی گئی۔مریم نواز کی جانب سے لاہور کے تمام حلقوں کے لئے شماریاتی کوڈ،
یونین کونسل اور صوبائی سطح پر تنظیم سازی کے لئے آرگنائزنگ کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے عہدیداروں کو اگلے ہفتے کی ڈیڈ لائن دے دی گئی۔ اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ ہر دبائو کا مقابلہ کرتے ہوئے پارٹی پرچم تھامے رکھنے والے راہنما اور کارکن ہمارے سر کا تاج ہیں۔ مسلم لیگ (ن) ملک اور عوام کے مسائل حل کرنے کی اپنی تاریخ پھر دوہرائے گی ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کی ازسرنو تنظیم کو منظم کرنے کو ایک تحریک کا نام دیا گیاہے اور اس تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات محنت کرنے اور پارٹی کو مضبوط بنانے کے ٹاسک کے لئے کام ،کام اور کام کے نظریے پر عمل کرنا ہے ۔