اسلا م آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں عجیب سا سسٹم قائم ہو چکا ہے، ایک چھوٹی سی اشرافیہ ہمارے تمام فیصلے کر رہی ہوتی ہے۔ایک انٹرویومیں مفتاح اسماعیل نے کہاکہ ہر ملک ہم سے آگے نکل رہا ہے جس کی وجہ گورننس کا ٹھیک نہ ہونا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ مقامی سطح پر جب تک اختیارات منتقل نہں ہوں گے تو گورننس ٹھیک نہیں ہو گی، ہمیں نچلے طبقے کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔سابق وزیر خزانہ نے کہاکہ ہم نے جمہوری طرز حکومت اور صدارتی سسٹم کو دیکھا، آمریت کو بھی دیکھ لیا، ملک میں عجیب کا ایلیٹ سسٹم قائم ہو چکا ہے جسے ہٹانا پڑے گا، ایک چھوٹی سی ایلیٹ کلاس پاکستان کے فیصلے کر رہی ہوتی ہے، ہم بھی سسٹم کو نہ بدل سکے اس لیے ہم بھی قصور وار ہیں۔حال ہی میں شروع ہونے والے نیشنل ڈائیلاگ اور نئی سیاسی جماعت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر رہنما مسلم لیگ (ن)نے کہاکہ میں مسلم لیگ ن کا ہی حصہ ہوں، پارٹی نے میرے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تاہم مستقبل میں الیکشن میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔اسحاق ڈار کو پاکستان لانے سے متعلق سوال پر مفتاح اسماعیل نے کہاکہ اسحاق ڈار نے پبلک میں میرے خلاف بات کی اور میری صلاحیت پرسوالات اٹھائے جس کا میں نے جواب دیا، علم نہیں کہ ڈار صاحب کو کیوں لایا گیا تاہم ڈار صاحب نے سوچا کہ شاید وہ آئی ایم ایف کے بغیر چل سکتیہیں، انہوں نے کوشش کی جس سے پاکستان کو بڑا نقصان ہوا، حکومت اب اس بات پر راضی ہو گئی ہے کہ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط ماننی پڑیں گی۔