اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

ٹانگ کو ٹھیک ہونے دو پھر ریڈ لائن لگانے والوں کو ریڈ لائن مٹا کے دکھاؤں گا، عمران خان

datetime 11  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے اراکین اسمبلی کو یہ کہا جارہا ہے کہ تحریک انصاف اور عمران خان کا کوئی مستقبل نہیں ہے، ہم نے عمران خان پر سرخ لکیر لگا دی ہے، لوگوں کو ڈرایا جارہا ہے کہ ہم نے عمران خان کو مائنس کر دیا ہے، میری ٹانگ ٹھیک ہو جائے تو میں دوبارہ عوام میں نکلوں گا

اور سرخ لکیر مٹا کر دکھاؤں گا،عوام کے سوا کوئی اور سرخ لکیر نہیں لگا سکتا،جو یہ کر رہا ہے وہ پاکستان کی تاریخ سے لا علم ہے، قوم فیصلہ کر تی ہے،انجینئرنگ کر لیں انتخابات کا نتیجہ وہی ہونا ہے جو ضمنی انتخابات کا تھا،ہم اپنی دو اسمبلیاں قربان کر کے اس کے بعد کوشش ہے کہ دو صوبوں میں انتخابات ہوں، دو صوبوں میں مہم چلاؤں گا،پاکستان کے لوگ امید چھوڑ بیٹھیے ہیں اور صرف تحریک انصاف سے امید لگائے بیٹھے ہیں،مجھے کوئی سیاست میں کیا دے سکتا ہے کہ اپنی جان کو داؤ پر لگاؤ، کوئی سیاست اور وزار ت عظمیٰ کے لئے اپنی جان کی بازی لگاتا ہے؟،میں اس ملک کی آزادی اور اپنے بچوں کے مستقبل کے لئے کر یہ رہا ہوں، آنے والے دو دنوں میں فیصلہ ہوگا اور ہم سب کامیاب ہوں گے،ہم سب مقابلہ کریں گے، اگر ہم نے چوروں کو قبول کیا تو ہم ملک کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کریں گے،جس طرح کرکٹ کا سکور دیکھتا ہوں میں اپنے اراکین کے نمبرز دیکھ رہا ہوں کہاں تک پہنچا ہے،ان شا اللہ کامیابی زیادہ دور نہیں،جو نہیں آرہے سب کو فالو کر رہا ہوں۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کی پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ میری آپ لوگوں سے ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں، مجھے احساس ہے کہ آپ پر کس طرح کا دباؤ ہے، مجھے پتہ ہے چن چن کر اراکین اسمبلی پر دباؤ ڈالا گیا، مظفر گڑھ کے ٹائیگرز کو ملا تھا ان کو کس طرح کی پیشکش کی گئی،

پانچ لوگوں کے ضمیر خریدنے کے لئے سوا ارب روپے کی پیشکش کی گئی، خاص طور پر چوہدری پرویز الٰہی اور (ق) لیگ کو داد دیتا ہوں کہ انہیں بھی دھمکیاں دی گئیں، میں سب اراکین اسمبلی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ہمارے لوگوں کو پیشکش کی گئی کہ (ن) لیگ میں چلے جائیں نہ جانے پر دھمکیاں بھی دی گئیں،ایک چیز کہی گئی تحریک انصاف کا کوئی مستقبل نہیں،

عمران خان کا کوئی مستقبل نہیں، عمران خان پر ہم نے سرخ لکیر لگا دی ہے، لوگوں کو ڈرایا جارہا ہے کہ اس کو مائنس کر دیا ہے، قوم کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں سوائے اللہ اور اس کے بعد ملک کے وارث ہیں عوام ہیں،کسی کے اوپر سرخ لکیر صرف پاکستان کی عوام لگا سکتے ہیں کوئی اور نہیں لگا سکتا، جو بھی یہ سمجھتا ہے جس میں بھی یہ تکبر اوررعونت ہے ہم نے سرخ لکیر لگا دی ہے

ان کے اندر عقل نہیں،صرف بیوقوف انسان ایسی بات کر سکتا ہے،نہ ان کو سیاست کی سمجھ ہے نہ انہوں نے پاکستان کی تاریخ پڑھی ہوئی ہے، کوئی بھی کبھی بھی اتنی احمقانہ بات نہیں کر سکتا، ہمیشہ ملک کے اندر عوام فیصلہ کرتے ہیں کہ کس پر سرخ لکیر لگانی اور نہیں لگانی۔ میں اللہ کاہاتھ اٹھا اٹھا کر شکر ادا کرتا ہوں کہ آپ کی جماعت کو وہ مقام دیا ہے جو کسی دوسرے جماعت کو نہیں ملا۔

ستر سال میری عمر ہے پوری یقین اور وسوخ سے کہہ سکتا ہوں پاکستان کی تاریخ میں کسی جماعت کووہ مقبولیت نہیں ملی جو اللہ نے آپ کی جماعت کو دی ہے۔اگر کسی کو شک ہے تو پہلے 65جلسوں کی ویڈیوز دکھا دیں کہ گرمی کی انتہا کے اندر لوگ کیسے نکلے تاریخ میں کسی جماعت کے لئے ایسے لوگ نہیں نکلے، عوام نے بار بار بتایا وہ کس طرف کھڑی ہے۔ میں نو اپریل کو ڈائری لے کر جب گھر پہنچا تو جو سرخ لکیر لگا کر سمجھ رہے تھے،

انہیں شدید دھچکا لگا کہ دس اپریل کو پاکستان کی عوام سڑکوں پر نکل آئی، یہاں جس حکومت کو ہٹایا گیا آج تک مٹھائیاں تو بانٹی ہیں لیکن کبھی لاکھوں لوگ اس کے لئے باہر نہیں نکلے۔ اس کے بعد ضمنی انتخابات ہوئے 16جولائی کو ایک عجیب صورتحال تھی، حمزہ کو یہاں بٹھا دیا گیا ساری ریاستی مشینری اس کی مدد کر رہی تھی، الیکشن کمیشن نے اس کی مدد کی، پنجاب کی تاریخ میں جماعت نے ضمنی انتخابات میں کلین سویپ کیا کیونکہ پاکستانی قوم نکلی۔

۔پھر 16اکتوبر کو انتخابات ہوا، نوا ز شریف اور الیکشن کمیشن نے ان حلقوں میں ضمنی انتخابات کرائے جو 2018ء میں ہمارے کزمور حلقے تھے، ان حلقوں میں پی ڈی ایم کی دوگنا ووٹ تھا،سب نے دیکھا 8میں سے 7میں ہم نے کامیابی حاصل کی۔حالانکہ لوگ یہ جانتے تھے کہ ہم نے اسمبلیوں نہیں بیٹھنا۔عمران خان نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے فیصلہ کیا گیا کہ ڈنڈے کے زور سے عوام کی رائے کو موڑیں گے، کون سا جینئس یہ سوچ رہا تھا۔ کئی دفعہ حیران ہوتا ہوں کون ایسا کرتا ہے کہ پتہ بھی ہے کہ

عوام کس طرف کھڑے ہیں انہیں آپ جانوروں بھیڑ بکریوں کی طرح لائن میں لگائیں گے کہ ہم کسی طرح چوروں کو مان لیں،ان چوروں جنہوں نے تیس سال سے اس ملک کو لوٹا ہے اس دوران بھارت بھی ہم سے آگے نکل گیا اور بنگلہ دیش بھی آگے نکل گیا، ہم دنیا میں ہر چیز میں پیچھے رہ گئے۔ بھارت کی 2000میں آئی ٹی کی برآمدات ایک ارب تھیں جو آج 140ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، یہاں طویل منصوبہ بندی ہی نہیں کی گئی۔ دو خاندانوں کو یہ کام آتا تھاکہ پیسہ چوری کرنا ہے اور این آر او لینا۔ کیسے معیشت کو ٹھیک کرنا ہے،

روڈ میپ دینا ہے ان کے پاس کوئی سوچ ہی نہیں تھی، انہوں نے ایک ہی کام کیا صرف این آر او لیا، انہوں نے آتے ہی اپنے کرپشن کے 1100ارب کے کیسز معاف کرائے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی سوچ رہا تھا ان کو لے کر آئیں گے، کسی کے خیال میں تھاکہ شہباز شریف بہت بڑا جینئس ہے اس نے دیکھ لیا،یہ ماضی میں ملک کو بینک کرپٹ کر کے چھوڑ کر گئے ہیں وہ اب ٹھیک کریں گے؟۔انہوں نے صرف غلامی کرنی ہے کہ جب تک جب تک سپر پاور کے بوٹے پالش نہ کریں پاکستان کی بقاء ممکن نہیں ہے،ان کو آزاد خارجہ پالیسی کا پتہ ہی نہیں۔

آج یہ کیسے دنیا میں بھکاریوں کی طرح پھر رہے ہیں، دنیا میں بھیک مانگنے جارہے ہیں لیکن وہاں مہنگے ہوٹلوں میں ٹھہر رہے ہیں، آج قومی لیڈرز زوم پر بات کر رہے ہیں، میں نے زوم پر اقوام متحدہ کو خطاب کیا ہوا ہے اور جگہ بھی خطاب کیا۔یہ کینسر کا علاج ڈسپرین سے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لوگ یہاں مہنگائی میں پس گئے ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط ماننا پڑیں گی جس کا مطلب ہے مہنگائی بڑھے گی اگر نہیں مانتے تو اور زیادہ مہنگائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں انصاف کے اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ آرٹیکل 14انسان کا وقار عزت نفس کی حفاظت کرتا ہے،

ہم نہیں چاہتے تنقید ہو اورہماری عدلیہ ناراض ہو،ہم کس کی طرف دیکھیں،عدلیہ کی طرف ہی دیکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ عوام کے پاس جانے سے ڈرتے ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ جب یہ عوام میں جائیں گے تو ہار جائیں گے۔آصف زرداری جوسپیشلسٹ ہے آصف زرداری نکل نہیں سکتا، پیپلز پارٹی کے لوگ اس کی تصویر نہیں لگاتے کہ ووٹ نہیں ملے گا،یہ چوری اور حرام کے پیسے سے لوگوں کے ضمیر خریدتا ہے، یہاں چکر مارنے آیا تھا کہ کسی طرح خرید و فروخت کرے گا، مجھے اپنے ممبران پر بہت فخر ہے،آصف زرداری آیا اور ناکام ہوا،آپ نے اسے مسترد کیا۔

ایک طرح سے اس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ہماری پارٹی کا صفایا کر دیا جو گندے انڈے تھے وہ نکل گئے آج وہ پارٹی بن گئی ہے جس پر مجھے بڑا فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں پر جس طرح تشدد کیا گیا اس طرح کا تو گوانتا نا موبے میں بھی نہیں کیا گیا۔مسلم لیگ (ق) کو دباؤ میں لانے فاران کو اٹھایا وہ زخمی حالت میں ہسپتال گیا اور عدالت میں بول ہی نہیں سکا،اس کو ڈر تھاکہ عدالتیں اس کو تحفظ نہیں دیں گی جنہوں نے تشدد کیا وہ زیادہ طاقتور ہیں۔پاکستان بنانا ریپبلک بن چکا ہے کیا اس ملک میں عوام کے حقوق ہیں۔اگر میں اس پر ہونے والے تشدد کا بتا دوں تو آپ کو خوف آئے گا،ہمارے ملک میں کیا ہو رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ میں سیاست نہیں کر رہا میں ملک کے لئے جہاد کر رہا ہوں، مجھے پتہ تھاکہ ا نہوں نے واردات کرنی ہے۔میری ٹانگ ٹھیک ہو گی تو میں دوبارہ عوام میں نکلوں گا،

اللہ قربانی کے بغیر آزادی نہیں دیتا،جو چور مسلط ہوئے ہیں،جرائم پیشہ لوگ اوررانا ثنا اللہ جیسے بد معاش قوم پر مسلط ہو جاتے ہیں تو وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے۔ اگر ان کے سامنے کھڑے نہ ہوئے تو آگے تباہی ہے،چوروں کو قبول کیا تو ہم ملک کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں آزاد رکن اسمبلی بلال وڑائچ کو شمولیت پر خوش آمدید کہتا ہوں۔آنے والے دو دنوں میں فیصلہ وگا، آپ سب اورہم اس میں کامیاب ہوں گے،ہم سب مقابلہ کریں گے۔ جس طرح کرکٹ کا سکور دیکھتا ہوں میں اپنے اراکین کے نمبرز دیکھ رہا ہوں کہاں تک پہنچا ہے ان شا اللہ کامیابی زیادہ دور نہیں،جو نہیں آرہے سب کو فالو کر رہا ہوں۔ ہم اپنی دو اسمبلیاں قربان کر رہے ہیں،اس کے بعد کوشش ہے کہ دو صوبوں میں انتخابات ہوں، میں دو صوبوں میں مہم چلاؤں گا۔میں قوم کا مزاج جانتا ہوں، بھاری اکثریت سے قوم ہمیں اقتدار میں لے کر آئے گی اور ہم پوری طاقت سے فیصلے کر سکیں گے۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…