انقرہ(نیوز ڈیسک)ترکی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق فوجی گاڑیوں پر کرد شدت پسندوں کے حملے میں متعدد فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق یہ حملہ ملک کے جنوب مشرقی صوبے ہکاری میں کیا گیا اور اس کی ذمہ داری کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے قبول کی ہے۔ترک میڈیا کے مطابق عراق اور ایران کی سرحد کے قرب واقع اس صوبے میں کرد شدت پسندوں نے دو فوجی گاڑیوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ داگلیکا نامی گاؤں سے گزر رہی تھیں۔کرد ملیشیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 15 فوجی ہلاک ہوئے ہیں تاہم سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔اس حملے کے بعد ترک وزیرِ اعظم احمد داؤد اوغلو کی سربراہی میں انقرہ میں ایک ہنگامی اجلاس بھی منعقد ہوا۔انھوں نے ٹی وی پر بیان میں کہا ہے کہ اس کارروائی کا ’بہ ہدف اور فیصلہ کن‘ جواب دیا جائے گا۔ادھر ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے اس حملے کو افسوسناک قرار دیا ہے تاہم انھوں نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ ترکی کے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد کتنی ہے۔ترکی کی فوج اور کرد شدت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں جولائی سے اضافہ ہوا ہے۔فریقین کے درمیان جنگ بندی اس وقت ختم ہوئی تھی جب شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائی کے دوران ترک جنگی طیاروں نے عراق میں ’پی کے کے‘ کے کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا تھا۔