لاہور (آن لائن) پی ٹی آئی اور ق لیگ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی گجرانوالہ اور گجرات ڈویڑن کی 5 نشستوں پر ق لیگ کے خلاف امیدوار نہیں لائے گی۔ گجرانوالہ اور گجرات ڈویڑن میں قومی اسمبلی کی پانچ سیٹوں پر ایڈجسمنٹ ہو گی۔دونوں ڈویڑنز میں
صوبائی اسمبلی کی 10 سے زائد نشستوں پر ایڈجسمنٹ کا امکان ہے۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے سلسلہ میں پی ٹی ا?ئی کمیٹی کیارکان نے چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی، پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کے ساتھ ملاقات میں وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالٰہی، سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی اورایم این اے حسین الٰہی بھی موجود تھے جب کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی میں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، راجہ بشارت، میاں اسلم اقبال، سید عباس علی شاہ، علی افضل ساہی اور حافظ فرحت عباس ملاقات میں شریک ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ اس ملاقات میں انتخابی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی، حلقوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے غور کیا گیا اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا، اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ اب تک پیشرفت مثبت رہی، مشاورت کیساتھ ا?گے بڑھ رہے ہیں، مذاکرات سے مطمئن ہوں۔پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنماء مونس الٰہی نے کہا کہ عمران خان سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق بات ہوئی اس کے لئے کمیٹی بنائی ہوئی ہے، 2018 میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے کچھ لوگ بیٹھے تھے، اس وقت جہانگیر ترین اور علیم خان سمیت دیگر کچھ لوگ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر رہے تھے،
مجھ سمیت ق لیگ کے کافی لوگوں کو الیکشن نہیں لڑنے دیا گیا، میں نے اپنی گھر کی سیٹ پر الیکشن لڑنے کا کہا تو جہانگیر ترین غصہ کر گئے، میں نے بحث کی تو نیب سے میرا نوٹس نکل آیا، لیکن اب ہم آگے کی طرف دیکھ رہے ہیں، اس بار سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے سیاسی لوگ سیاسی لوگوں سے بات کر رہے ہیں اور کسی طرف سے کوئی دباؤ نہیں، اس لیے اس بار حالات مختلف ہوں گے۔