بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

قمر جاوید باجوہ کے ساتھ جھگڑا میری ذات کا نہیں ہے، ہمیں پتا چلا کرپشن تو ان کا ایشو ہی نہیں ہے، عمران خان

datetime 18  دسمبر‬‮  2022 |

لاہور( این این آئی) پاکستان تحریک نصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قمر جاوید باجوہ کے ساتھ جھگڑا میری ذات کا نہیں ہے، انہیں بہت سمجھایا تھا کہ شہبازشریف پر کرپشن کے کیسز ہیں، قمر جاوید باجوہ نے زور دیا کرپشن کیسز کو ختم کرو،معیشت بہتر کرو،ہمیں پتا چلا کہ کرپشن تو ان کا ایشو ہی نہیں ہے،

اگر ہمارے دور میں کرپشن ہوتی تو کیا صرف گھڑی کا کیس اٹھاتے؟ توشہ خانہ کوئی میوزیم نہیں اگر میں گھڑی نہ لیتا تو نیلامی میں کوئی اور خرید لیتا،90دنوں میں انتخابات نہ ہوئے تو سمجھ لیں کوئی بھی نیوٹرل نہیں ہے ،کرپشن اور مافیا کو ختم کئے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سی پی این ای کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو بتایا کہ 10،12بڑے کرپٹ لوگ اگر پکڑ میں آگئے تو سب ٹھیک ہوجائے گا۔جب جنرل فیض حمید کا ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے تبادلہ کیا گیا توپتہ چل گیا تھا حکومت گرانے کا پلان بن چکا۔انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن نہ کرائے تو پاکستان سیدھا سیدھا ڈیفالٹ کر جائے گا، اگر ملک ڈیفالٹ ہو گیا تو ملک بہت پیچھے چلا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ وفاق کریش ہوچکا ہے ،صوبوں کے لئے فنڈز موجود نہیں ہیں اس کے باوجود قربانیاں دے رہے ہیں۔ دو صوبائی اسمبلیوں کے تحلیل اور تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے بعد جب 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوں گے، تو انہیں بھی عقل آجائے گی۔انہوںنے کہا کہ نئے آرمی چیف خود کہہ چکے ہیں کہ وہ نیوٹرل رہیں گے،3 ماہ میں الیکشن کروانا نیوٹرلز کا امتحان ہوگا،اگر فوج کے ادارے کو درست استعمال کرلیں تو ملک کو بحرانوں سے بچایا جاسکتا ہے۔نوے روز میں انتخابات کرانا آئین کی پابندی ہے ۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اگر ہمارے دور میں کرپشن ہوتی تو کیا صرف گھڑی کا کیس اٹھاتے؟ توشہ خانہ کوئی میوزیم نہیں اگر میں گھڑی نہ لیتا تو نیلامی میں کوئی اور خرید لیتا۔نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ90دنوں میں انتخابات نہ ہوئے تو سمجھ لیں کوئی بھی نیوٹرل نہیں ہے ۔کرپشن اور مافیا کو ختم کئے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کر کے کئی لوگوں کو بے نقاب کر دیا ہے جس طرح میںنے نو اپریل کو بے نقاب کیا تھا ۔مجھے سمجھ نہیں آیا کہ قمر جاوید باجوہ کو کیا مسئلہ ہو ا،مارشل لاء کے دو ادوار یا صرف میرے دور میں معیشت بہتری ہوئی ،کورونا وباء نہ آئی تو ملک مزید اس سے کہیں زیادہ ترقی کرچکا ہوتا جو چھوڑ کر گئے ۔عمران خان نے کہا کہ میرے زخم ٹھیک ہو رہے ہیں بختار اتر گیا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…