بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

ائیر سیال فلائٹ،ڈپٹی ڈائریکٹر سکندر حیات کی طبیعت خراب پرطبی امداد کے بجائے یرغمال بنانے کا انکشاف

datetime 13  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)ایئر سیال کی فلائٹ پی ایف 121 کے کیبن کریو اور پائلٹ ذوالنورین کی طرف سے کراچی سے اسلام آباد کیلئے سفر کرنے والے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر سکندر حیات کو طبیعت خرابی پر میڈیکل کیئر دینے کی بجائے دوران فلائیٹ یرغمال بنائے رکھنے کے عمل کا انکشاف ہوا ہے، طبیعت بگڑنے اور مسافر کے شور کرنے پر

کیپٹن نے الٹا مسافر کے خلاف شکایت لکھ دی۔ اسلام آباد ایئر پورٹ پر اترنے کے بعد ڈاکٹر سکندر حیات گھنٹوں حراساں کیے جاتے رہے۔ معافی نامہ لکھ دینے پر جان خلاصی پائی،متاثرہ مسافر کی ایئر سیال میں دوبارہ سفر سے توبہ ، شہریوں کو بھی ایئر سیال میں سفر سے اجتناب برتنے کی تلقین کر دی۔تفصیلات کے مطابق 9 دسمبر کی صبح ایئر سیال کی پرواز پی ایف 121 میں سفر کرنے والے مسافر کو اس وقت شدید کوفت کو سامنا کرنا پڑا جب طبیعت ناسازی کے باوجود کیپٹن فلائٹ اور کیبن کریو نے مسافر کو فوری طبی امداد دینے سے انکار کر دیا۔ نہ صرف یہ بلکہ سٹاف کی طرف کو مسافر کو سیٹ سے اٹھنے بھی نہیں دیا گیا اور فلائٹ کیپٹن ذوالنورین سمیت کیبن کریو عروج و دیگر مسافر کے ساتھ انتہائی بد تمیزی سے پیش آئے، اسلام آباد ایئر پورٹ پر اترنے کے بعد فلائٹ کیپٹن نے معافی مانگنے کی بجائے شکایت کے زریعے بلیک میل کر کے مسافر سے الٹا معافی نامہ بھی لکھوا لیا۔ گھنٹوں حراساں رہنے اور ایئر سیال کے عملے کی بد تہذیبی سہنے والے مسافر جناح پوسٹ میڈیکل کالج کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایکسیڈنٹ و ایمر جنسی ڈاکٹر سکندر حیات تھے۔ جنہوں نے اپنے لکھ کر دیئے گئے معافی نامے میں بھی فلائٹ کیپٹن اور کیبن کریو کے رویئے کی شکایت کی ہے۔ڈاکٹر سکندر بخت نے آن لائن کے استفسار پر بتایا کہ ایئر سیال کا عملہ انتہائی جاہل اور ان کی سروسز انتہائی غیر معیاری ہیں۔

صبح ساڑھے آٹھ کی فلائٹ میں اخبار مانگنے پر کہا گیا کہ کس دور میں جی رہے ہیں اب اخبار کون پڑھتا ہے، فیڈ بیک کیلئے بک مانگی گئی تو وہ بھی نہیں دی۔ میرا ایئر سیال پر یہ پہلا اور آخری سفر تھا دیگر مسافر بھی ہوائی سفر کیلئے ایئر سیال کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں۔ان لائن کی طرف سے موقف جاننے کیلئے رابطہ کرنے پر پی ایف 121 کے پائیلٹ ذوالنورین نے موقف اپنایا کہ

وہ جواب دینے کے پابند نہیں۔موقف کے لئے ایئر سیال کی منیجمنٹ سے رابطہ کیا جائے۔ ایئرپورٹ پر ایئر سیال کے تعینات ایئر سیال کے ڈیوٹی آفیسر نعمان ملک نے رابطہ کرنے پر اقرار کیا کہ ڈاکٹر سکندر بخت اور کیبن کریو کی کی دوران پرواز بد کلامی ہوئی۔ تا ہم اسلام آباد ایئر پورٹ پر اترنے کے بعد

معافی نامہ لکھ دینے پر انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ایئر سیال کے چیئر مین فضل جیلانی اور سی او او طارق آمین نمائندہ ان لائن کی طرف سے بار ہا رابطہ کرنے کے باوجود موقف دینے کے لئے تیار نہ ہوئے۔ اس بابت وہ اپنا موقف دینا چاہیں تو ادارہ بخوشی شائع کرے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…