اسلام آباد(این این آئی)پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے توشہ خانہ تحائف کا 8سال کا ریکارڈ فراہم نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کیا ہے۔پارلیمانی پبلک اکانٹس کمیٹی نے توشہ خانہ میں 8سالوں کے دوران اہم شخصیات کو ملنے والے تحائف کا ریکارڈ فراہم نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کیا ہے
اور سیکریٹری کابینہ کو اصل ریکارڈ کی فراہمی کیلئے ایک اور خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، توشہ خانہ کے ریکارڈ اور تحائف کو تبدیل کرنے کی رپورٹس ملنے کے بعد کمیٹی نے کابینہ ڈویژن سے ریکارڈ مانگا ہے۔ذرائع کے مطابق حکومتی و سیاسی شخصیات اوربیوروکریٹس سمیت جن شخصیات کو بھی تحائف ملے اور جو جمع یا وصول کئے گئے ریکارڈ فراہم کیا جائے،ایک ماہ گزرنے کے باوجود کابینہ ڈویژن توشہ خانہ کا ریکارڈ فراہم کرنے سے گریزاں ہے۔علاوہ ازیں پبلک اکانٹس کی ذیلی کمیٹی نے پاکستان سائنس فائونڈیشن کے منصوبوں کیلئے سائنسی الات کی خریداری پر سے پابندی اٹھانے کی سفارش کرتے ہوئے وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کو فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔پارلیمنٹ کی ذیلی پبلک اکانٹس کمیٹی نے پاکستان سائنس فانڈیشن کی جانب سے پی ایس ڈی پی فنڈز کی 340ملین روپے سے زائد کی رقم استعمال نہ کئے جانے پر وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے وضاحت طلب کرلی۔