پیر‬‮ ، 07 اکتوبر‬‮ 2024 

اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے عمران خان کا اہم اعلان

datetime 10  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے ایک دو روز میں فیصلہ کرلیں گے، پاکستان پی ڈی ایم حکومت کی وجہ سے معاشی گرداب میں پھنس چکا ہے۔ تفصیل کے مطابق سابق وزیر اعظم اور پارٹی چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت زمان پارک لاہور میں پی ٹی آئی میڈیا اسٹریٹجک کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ڈی ایم حکومت کی کرپشن کو میڈیا میں نمایاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی کا پارلیمانی بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے عمران خان نے واضح کیا کہ اسمبلیوں کو توڑنا طے ہے اور یہ دسمبر میں ہی تحلیل ہوں گی کیوں کہ ملک کو وہاں پہنچا دیا گیا جہاں سے فوری الیکشن ہی ریسکیو کر سکے گا۔ اجلاس میں چیئرمین عمران خان نے کہا کہ جلد انتخابات کے لیے سوشل میڈیا کے ذریعے رائے عامہ کو ہموار کیا جائے جبکہ سلیمان شہباز کی واپسی اور اس کے مقدمات کو اجاگر کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ این آر او ٹو نے جس طرح ملکی معیشت کو تباہ کیا اسے سامنے لایا جائے اور پی ڈی ایم حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیاں عوام کے سامنے لائی جائیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان پی ڈی ایم حکومت کی وجہ سے معاشی گرداب میں پھنس چکا ہے اور پاکستان کو اقتصادی بھنور سے نکالنے کا واحد طریقہ فوری انتخابات ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ مسائل کا حل نئے انتخابات ہیں، جس کیلئے اسمبلیوں کی تحلیل ہماری سنجیدگی کا پہلا مظاہر ہ ہوگا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان اگلے چند روز میں صوبائی اسمبلیاں توڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں، خواہش ہے کہ رمضان المبارک سے قبل صوبوں میں حکومتیں بن جائیں،اب عام انتخابات کرانے یا ملک کو مزید ڈبونے کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں انتخابات اور اسمبلیوں کی تحلیل سے متعلق مشاور ت کی اور تبادلہ خیال کیا گیا، عمران خان نے ڈویڑن کی سطح پر میٹنگز کا آغاز کیا ہے، پارٹی قیادت نے عمران خان کو اسمبلیوں کی تحلیل کا اختیار دیا ہے، جس کے تحت عمران خان خیبرپختونخواہ اور پنجاب اسمبلی توڑنے کا اگلے چند روز میں ارادہ رکھتے ہیں، جس کے بعد سارے عمل کو آگے بڑھایا جائے گا،

وفاقی حکومت اگر عام انتخابات کی طرف نہیں جانا چاہتی اور یہ لوگ ملک کو مزید ڈبونا چاہتے ہیں تو یہ ان کا فیصلہ ہے لیکن ہماری خواہش ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں الیکشن عمل رمضان المبارک سے قبل مکمل ہوجانا چاہیے اور صوبائی حکومتیں بن جانی چاہئیں،واضح ہوجانا چاہیے کہ عمران خان اس حوالے سے کتنے سنجیدہ ہیں۔ دریں اثناء عمران خان سے سربراہ مسلم لیگ ضیا اعجاز الحق کی ملاقات ہوئی،

اس دوران اعجاز الحق نے عمران خان کو اسمبلیوں کے حوالے سے فوری فیصلے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک زیادہ دیر سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا، آپ پارٹی چیئرمین ہیں جو بھی فیصلہ کرنا جلدی کریں۔اس کے جواب میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں نئے انتخابات ہی تمام بحرانوں کا حل ہیں، ہم اسمبلیاں توڑنے کیلئے تیار ہیں تاکہ نئے انتخابات ہوں، اس حوالے سے مشاورت جاری ہے اور ایک دو روز میں فیصلہ کرلیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…