ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان کارکردگی بتاؤ کسی کو گالیاں مت دو، حکومت چھوڑنا آسان ہے تیرہ سال کا حساب دینا ہوگا،مولانا فضل الرحمان

datetime 5  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک اس وقت بڑے بحرانوں سے نبرد آزما ہے،گزشتہ چار سالوں سے زمین بوس معیشت کو دوبارہ اٹھانا مشکل کام ہے،اسلام کے حوالے سے تیس سال افغانستان پر جنگ مسلط کی گئی،انہیں انسانیت کا دشمن دہشت گرد قرار دیا گیا ہے،

اس وقت خیبر پختونخوا دیوالیہ ہو چکا ہے، ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لئے پیسے نہیں، اپنی ناکامیاں چھپانے کے لئے حکومت چھوڑنے کا شوشہ چھڑا گیا، عمران خان کارکردگی بتاؤ کسی کو گالیاں مت دو، حکومت چھوڑنا آسان ہے لیکن تیرہ سال کا حساب دینا ہوگا۔پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جنیوا کنونشن کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی،امریکہ کو کشمیر میں مظالم اور ہندوستان میں مسلم اقلیت پر مظالم نظر نہیں آرہے ہیں،امریکہ کو پاکستان میں قادیانیوں کے حمایت اور ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق حاصل نہیں۔انہوں نے کہاکہ امریکہ کی لونڈی آئی ایم ایف ہاکستان پر دباو ڈال رہا ہے جو بلاجواز ہے، بیس سال جنگ کے افغانستان میں شکست کھا کر امریکہ سپر پاور نہیں رہا، پوری دنیا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اپنے مفادات کو مد نظر رکھ کر پالیساں ترتیب دینی ہے،ملکی معیشت کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں،کسی طرح بھی ملکی مفادات کا سودا نہیں کر سکتے۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ اس وقت خیبر پختونخوا دیوالیہ ہو چکا ہے،ایم ایم اے اور اے این پی کے بعد پی ٹی آئی نے قرضے کے دلدل میں پھینک دیا ہے،ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لئے پیسے نہیں،اپنی ناکامیاں چھپانے کے لئے حکومت چھوڑنے کا شوشہ چھوڑاگیا،عمران خان صاحب کارکردگی بتاوں کسی کو گالیاں مت دو،

حکومت چھوڑنا آسان ہے لیکن 13سال کا حساب دینا ہوگا،حالیہ سیلاب میں عمران لان نے اس صوبے کے عوام کے بے یار و مددگار چھوڑ دیا تھا،ہر فیصلے پر یو ٹرن لینا اور یہ کہنا کہ غلط فیصلہ تھا ملک و قوم کے لئے مفاد میں کیا فیصلہ کروں گے،تم نے سارے عمر غلط فیصلے کئے اب قوم کا آپ کے فیصلوں پر کوئی اعتماد نہیں، اب سیاست میں آپ کی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اپوزیشن کو آنکھیں دیکھاتی لیکن یہاں اپوزیشن حکومت کو آنکھیں دیکھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نے جاتے ہوئے ملکی خزانے میں 24 ارب ڈالر چھوڑے اور یہ ڈھائی کروڑ چھوڑ کر چلے گئے ہیں،ملک کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے اتحادی جماعتیں ملک کر ملک کو مشکل حالات سے نکالیں گے، ہمیں اس کا اندازہ نہیں تھا کہ ہم کس دلدل میں جارہئے ہیں۔مولانا نے کہاکہ بین الاقوامی ادارے ملک کو معاشی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ انکا نمائندہ ہے،پہلی بار بین الاقوامی اداروں کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔روس اور دیگر ممالک سے تعلقات بہتر کئے جارہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…