اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب)نے خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹرز کے استعمال سے متعلق تحقیقات مکمل کرلیں۔ذرائع کے مطابق نیب کا انتظامیہ کو ہیلی کاپٹرز کا استعمال کرنے والوں سے رقم وصولی کے لیے خط ارسال کیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق نیب کا انتظامیہ کو لکھے گئے خط میں کہنا ہے
2008 سے اب تک ہیلی کاپٹرز میں تقریبا 2 ہزار افراد نے سفر کیا، ہیلی کاپٹرز استعمال کرنے والوں سے 9 کروڑ روپے کی ریکوری کی جائے۔ذرائع کے مطابق سابق و موجودہ اراکین صوبائی و قومی اسمبلی، سیاسی جماعتوں کے عہدیداروں نے بھی ہیلی کاپٹرز میں سفر کیا جس میں عمران خان، چیف سیکریٹریز، سیکریٹریز اور دیگر سرکاری ملازمین شامل ہیں۔دوسری جانب وزیر محنت خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ ہیلی کاپٹرز سے متعلق ترمیمی بل کی منظوری صوبائی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ترمیمی مسودے کے مطابق 2008 سے اب تک سرکاری ہیلی کاپٹر کا استعمال قانونی اور درست تصور ہوگا، سرکاری ہیلی کاپٹرز سرکاری کاموں کیلئے استعمال ہوئے ہیں، ماضی میں یا اب کسی بھی وزیر یا افسر نے ہیلی کاپٹرز ذاتی کاموں کے لیے استعمال نہیں کیا۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ نیب خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹرز کے پیچھے پڑا ہوا ہے، نیب شریف فیملی اور زرداری خاندان کی کرپشن کے خلاف کچھ نہیں کر رہا ہے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہیلی کاپٹرز سے متعلق قانون میں ترامیم عوام کی بہتری کے لیے کر رہے ہیں۔