بدھ‬‮ ، 13 اگست‬‮ 2025 

ساتھی سے لڑائی پی سی بی نے ڈائریکٹر کو’’سزا‘‘دیدی

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آئی این پی) ساتھی پر مبینہ حملے اور نازیبا زبان استعمال کرنے کے الزام پر پی سی بی نے ڈائریکٹر میڈیا کو ’’علامتی‘‘ سزا دے کر چھوڑ دیا،وہ ایک ہفتے تک بغیر تنخواہ معطل رہیں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ ماہ پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا اینڈ کمیونی کیشن سمیع الحسن برنی پر کمرشل ڈائریکٹر عثمان وحید نے جسمانی حملے اور نازیبا زبان کے استعمال کاالزام عائد کیا تھا۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود تھی۔پی سی بی نے ایک لا فرم کے وکلا کا کیس کی سماعت کیلیے تقرر کیا۔ انھوں نے اپنا کام مکمل کر کے رپورٹ چیئرمین بورڈ رمیز راجہ کے سپرد کر دی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سمیع الحسن برنی پر نازیبازبان کے استعمال کا الزام ثابت ہو گیا، البتہ دانستہ حملے کا الزام سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے باوجود بھی مسترد کر دیا گیا، انھیں علامتی سزا دے کر چھوڑ دیا گیا، وہ ایک ہفتے تک بغیر تنخواہ معطل رہیں گے۔ اس کیس میں اپنے دفاع کیلیے انھوں نے ایک مشہور وکیل کی خدمات حاصل کی تھیں۔انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ہم یہ نہیں سمجھتے کہ یہ کوئی واقعہ معمولی ہے،دفتر میں کام کے اوقات میں غیراخلاقی زبان استعمال کرنے سے ماحول میں منفی اثرات پڑتے ہیں۔کمیٹی کے خیال میں یہ اس قسم کا صرف ایک ہی واقعہ نہیں بلکہ متواتر جارحانہ رویے کا ایک حصہ تھا، شکایت کنندہ سے کوئی براہ راست تعلق نہ رکھنے والے 3 ایسے گواہان جو ان سے پہلے پی سی بی میں ملازمت کرتے تھے انھوں نے بھی اس حوالے سے بتایا۔اس وجہ سے کمیٹی سمیع الحسن برنی کو ملازمت سے 7 کاروباری دنوں کیلیے بغیر تنخواہ معطل کرنے کی سفارش کرتی ہے، 52 ہفتوں تک یہ سزا لاگو رہے گی۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس دوران ان کے رویے پر نظر رکھی جائے گی،کسی اور خلاف ورزی کی صورت میں مزید سخت ایکشن لیا جا سکے گا۔دوسرے واقعے کے حوالے سے کمیٹی کی رپورٹ میں درج ہے کہ دفتر میں بورڈ روم کے باہر حملے کے الزام میں دونوں ہی فریقین اپنے دعوے کی صداقت کیلیے کوئی گواہ پیش نہ کر سکے۔واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا بار بار جائزہ لیا گیا۔

متاثرہ آفیشل کا دعویٰ تھا کہ 20اکتوبر کو جو دھمکی دی گئی اس پر 24 تاریخ کو عمل ہوا،یہ ارادی اور طے شدہ حملہ تھا،انھیں دھکا دے کر نیچے گرایا گیا جس سے متعدد چوٹیں لگیں۔دوسری جانب سمیع کا کہنا تھا کہ وہ اپنے سابقہ رویے پر معذرت کیلیے عثمان کے پاس گئے تھے۔ کمیٹی بھی سمجھتی ہے کہ اگر یہ جان بوجھ کر کیا گیا حملہ ہوتا تو عام کواریڈور میں کئی ساتھیوں کی موجودگی میں نہیں کیا جاتا،انھوں نے تو شکایت کنندہ کو زمین سے اٹھانے کی بھی کوشش کی۔

اس لیے حملے کا الزام ثابت نہیں ہوتا۔ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کے ایک اعلیٰ افسر (رمیز راجہ نہیں) سمیع برنی کے دفاع میں خاصے سرگرم رہے،گورننگ بورڈ کے ایک بااثر رکن نے بھی اس حوالے سے اہم کردار ادا کیا۔واضح رہے کہ سمیع الحسن برنی ماضی میں ا?ئی سی سی کیلیے بھی میڈیا ڈپارٹمنٹ میں کام کرچکے، پی سی بی کے موجودہ سی ای او فیصل حسنین بھی اس وقت اسی ادارے میں ملازم تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…