جمعرات‬‮ ، 31 اکتوبر‬‮ 2024 

ارشد شریف قتل کیس،ایف آئی اے نے ثبوت فراہم کرنے کیلئے تسنیم حیدر کو طلب کرلیا

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے اہم معلومات اور ثبوت کا دعویٰ کرنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مبینہ رہنما تسنیم حیدر کو طلب کرلیا۔ایف آئی اے کی دو رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں تسنیم حیدر کو صحافی ارشد شریف کے قتل

کے حوالے سے تفتیش میں شامل ہونے کیلئے طلب کیا گیا۔ایف آئی اے کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے مبینہ رہنما کو 29 نومبر کو طلب کیا گیا ۔نوٹی فکیشن میں لکھا گیا کہ آپ (تسنیم حیدر) نے میڈیا پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ارشد شریف کے قتل سے متعلق آپ کے پاس اہم معلومات اور ثبوت ہیں لہٰذا آپ کو 29 نومبر کو فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی گزارش کی جاتی ہے۔خیال رہے کہ21 نومبر کو تسنیم حیدر نے صحافی ارشد شریف کے قتل سے متعلق لندن میں پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ صحافی کے قتل سے متعلق ان کے پاس اہم معلومات اور ثبوت موجود ہیں۔سوشل میڈیا پر گردش گرتی تسنیم حیدر کی پریس کانفرنس کے ویڈیو کلپس کو پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں کی جانب سے شیئر کیا گیا تھا۔پریس کانفرنس میں تسنیم حیدر نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ لندن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ترجمان ہیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ (ن) لیگ کے قائد نواز شریف سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل اور سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی سازش کا حصہ تھے۔بعدازاں، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے وضاحت کی کہ تسنیم حیدر نامی شخص پاکستان مسلم لیگ (ن) لندن کا ترجمان نہیں اور اس کی جانب سے لگائے جانے والے سنگین الزامات کو مسترد کر دیا۔الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ تسنیم حیدر نامی شخص پاکستان مسلم لیگ (ن) لندن کا ترجمان نہیں،

اور اس کا ان کی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ تسنیم حیدر کے پاس ثبوت ہیں تو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے قانونی فورم پر پیش کریں۔یاد رہے کہ معروف صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف کو 23 اکتوبر کو کینیا میں قتل کیا گیا تھا جہاں پولیس نے ابتدائی طور پر مؤقف اختیار کیا تھا کہ ’غلط نشاندہی‘ کے بنیاد پر واقعہ پیش آیا۔

واضح رہے کہ رواں برس پولیس نے ارشد شریف، اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال، نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز کے سربراہ عماد یوسف، اینکر پرسن خاور گھمن اور ایک پروڈیوسر کے خلاف 8 اگست کو پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل کے چینل پر نشر کیے گئے ایک متنازع انٹرویو پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا تھا۔ایک روز بعد وزارت داخلہ نے اس فیصلے کی وجہ کے طور پرایجنسیوں کی طرف سے منفی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے چینل کا این او سی کا سرٹیفکیٹ منسوخ کردیا تھا اور اس کے بعد ارشد شریف ملک سے باہر چلے گئے تھے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان ہماری جان


’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…