ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

موسمیاتی تبدیلی کے خوفناک اثرات ،ڈینگی وائرس سرد شہروں تک پھیلنے کا خدشہ

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)گلوبل وارمنگ کے سامنے آنے والے خوفناک اثرات، ماحولیاتی آلودگی میں اضافے اور مستقبل میں مون سون موسم میں تبدیلی کی پیش گوئی کے پیش نظر پاکستان کے ان علاقوں میں بھی ڈینگی وائرس پھیلنے کے خطرات اور خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے جن علاقوں میں یہ وائرس پہلے کبھی نہیں پھیلا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈینگی کے پھیلا پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور پاکستان میں فیوچر اسپیٹیوٹیمپورل شفٹ کے عنوان سے ہونے والی نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی وجہ سے یہ وائرس اب تک محفوظ اونچائی والے علاقوں تک بھی پہنچ جائے گا۔ڈینگی ایک وائرل انفیکشن ہے جو انسانوں میں مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتا ہے، عام طور پر یہ ان علاقوں میں پایا جاتا ہے جہاں سال کے بیشتر عرصے میں درجہ حرارت گرم رہتا ہے تاہم گلوبل چینج امپیکٹ اسٹڈیز سینٹر (جی سی آئی ایس سی)، ہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے)اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ)کے سائنسدانوں اور ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق میں کہا گیا کہ ڈینگی کی منتقلی کے لیے موزوں ایام (ڈی ٹی ایس ڈی)مستقبل قریب میں پاکستان کے شمالی علاقوں تک پھیل جائیں گے۔محققین کے مطابق ہماری تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ ڈی ٹی ایس ڈی پورے پاکستان میں پھیل جائیں گے۔

خاص طور پر ان علاقوں میں بھی جہاں ہم نے اس سے قبل ڈینگی انفیکشن نہیں دیکھا۔بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے تناظر میں محققین نے نوٹ کیا کہ 2020 کی دہائی میں کوٹلی، مظفرآباد اور دروش جیسے بلندی والے شہر، 2050 کی دہائی میں گڑھی دوپٹہ، کوئٹہ، ژوب اور 2080 کی دہائی میں چترال اور بونجی میں ڈی ٹی ایس ڈی میں اضافے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

تحقیق میں خبردار کیا گیا کہ اسی دوران کراچی، اسلام آباد اور بالاکوٹ اکیسویں صدی کے دوران ڈینگی کے پھیلا ئوکے سنگین خطرات سے دوچار رہیں گے۔تحقیق میں کراچی، حیدر آباد، سیالکوٹ، جہلم، لاہور، اسلام آباد، بالاکوٹ، پشاور، کوہاٹ اور فیصل آباد کو ڈی ٹی ایس ڈی فریکوئنسی کے شکار 10 ہاٹ اسپاٹ شہروں میں شامل کیا گیا ہے۔

تحقیق میں کہا گیا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ موجودہ ہاٹ اسپاٹ شہروں میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے مستقبل میں ڈی ٹی ایس ڈی کم ہونے کا امکان ہے۔مون سون کے بعد اور پری مون سون سیزن کے دوران خطے میں عبوری تبدیلی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے رپورٹ میں حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ وائرس کے خلاف موافقت اور تخفیف کے اقدامات کریں۔

جب کہ یہ مون سون سیزن صاف پانی کی وافر موجودگی کی وجہ سے ڈینگی مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار حالات فراہم کرتا ہے۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے مطابق تاریخ کے بدترین سیلاب کی وجہ سے ہونے والی تباہی سے نبرد آزما پاکستان کو وسط جون 2022 سے ڈینگی کیسز میں اضافے کا سامنا ہے جب کہ سیلاب سے متاثرہ بیشترعلاقوں میں پانی تاحال موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…