کراچی(نیوز ڈیسک) آل کراچی تاجر اتحاد نے بینک ٹرانزیکشن ٹیکس کے خلاف بدھ 9ستمبر کی ملک گیر ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہوئے تاجروں سے اپیل کی ہے کہ بینکوں میں ہونے والے استحصال کے خلاف اپنا کاروبار مکمل طور پر بند کرکے بھرپور اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں، تاجر 2ستمبر سے اپنی مارکیٹوں میں احتجاجی بینرز آویزاں کریں اور ہفتہ 4ستمبر کو بینکوں سے مکمل رابطہ ختم کرلیں اور کسی بھی قسم کی ٹرانزیکشن نہ کریں، ایک دن کیلئے مکمل لاتعلقی اختیار کرکے بینکوں کو غیراعلانیہ ہڑتال پر مجبور کردیں۔ گزشتہ روز آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیرِصدارت منعقد کیے گئے تاجروں کی سپریم کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس میں بدھ 9ستمبر کو اپنا کاروبار مکمل طور پر بند رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متنازع ٹیکس فوری طور پر واپس لیا جائے۔ اس موقع پر عتیق میر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تاجروں کے خلاف کھلی لوٹ مار شروع کردی ہے ، فائلر اور نان فائلر کو بنیاد بناکر بینک کے کھاتوں سے امانت، زکوٰة، پنشن، فلاحی، غیرکاروباری اور حج و عمرہ کیلئے رکھی گئی رقوم سے بھی ودہولڈنگ ٹیکس منہا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے تاجر برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بینک ٹرانزیکشن ٹیکس جیسے ظالمانہ اقدامات کی روک تھام کے خلاف بھرپور اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو سود خور عالمی مالیاتی اداروں کے دباو¿ پر ایف بی آرکی جانب سے مزید زیادتی اور ناانصافی پر مبنی اقدامات کیے جاسکتے ہیں جس کے نتیجے میں مستقبل میں کاروبار کرنا ممکن نہیں رہے گا۔ انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے درخواست کی کہ ملک میں ایک لاکھ سے زائد بڑے ٹیکس چور اور قومی اثاثہ لوٹنے والے ڈاکو ملکی ایوانوں میں بیٹھے ہیں ان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں پیش کیے جائیں۔ انہوں نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ٹیکس دہندگان کو نادہندگان کے مقابلے میں باعزت شہری تسلیم کرتے ہوئے فرق واضح کیا جائے اور ٹیکس دہندگان کیلئے سہولتوں اور مراعات کا پیکیج بھی متعارف کروایا جائے۔