کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ عمران خان نے ابھی تک اسٹیبلشمٹ کا لاڈ دیکھا ہے ان کی مار نہیں دیکھی، ملک میں مارشل لا ہوتا تو عمران خان لانگ مارچ نہیں کررہے ہوتے بلکہ گھر میں نظر بند یا جیل میں ہوتے۔
عمران خان کو فوج کو سیاست سے دور رہنے کا کہنا چاہئے، نواز شریف کے خاموشی سے ملک سے نکل جانے سے ان کا اپنے بے گناہ ہونے کا موقف کمزور پڑگیا، عمران خان سمجھتے ہیں مارشل لا اور جمہوریت میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ پروگرام کی میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ عمران خان ملک کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں، کیا رانا ثناء کا بیان درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان کے بیانات کی تشریح میرے بس کا کام نہیں ہے، عمران خان بیان دے کر اگلے دن دوسری تیسری تشریح کردیتے ہیں، عمران خان نے ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کا لاڈ دیکھا ہے ان کی مار نہیں دیکھی ہے، مارشل لاء لگتا ہے تو بھٹو جیسے لیڈر پھانسی چڑھادیئے جاتے ہیں۔ ریما عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان شاید مارشل لاء سے واقف نہیں ہیں، ملک میں مارشل لاء ہوتا تو عمران خان لانگ مارچ نہیں کررہے ہوتے بلکہ گھر میں نظربند یا جیل میں ہوتے ،فوجی عدالتیں خفیہ ٹرائل کر کے عمران خان اور پی ٹی آئی لیڈروں کو سزائیں سناچکی ہوتیں، اعظم سواتی پر تشدد کی انکوائری ہونی چاہئے لیکن یہ ملک میں ٹارچر کا واحد کیس نہیں ہے۔ مظہر عباس نے کہا کہ عمران خان کو فوج کو سیاست سے دو ر رہنے کا کہنا چاہئے۔