منگل‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2024 

میں نہیں چاہتا ادارے کمزور ہوں، عمران خان

datetime 28  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی مارچ کا لاہور کے لبرٹی چوک سے آغاز ہوگیا جس میں تحریک انصاف کی ملک بھر سے سینئر قیادت سمیت کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہیں، لانگ مارچ میں شرکت کیلئے لاہور سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی

اور رہنماؤں کی قیادت میں کارکنان مقررہ وقت سے پہلے ہی لبرٹی چوک پہنچنا شروع ہوئے، پولیس کی طرف سے لانگ مارچ کی سکیورٹی کیلئے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے، لانگ مارچ کے روٹ پر آنے والی عمارتوں پر پولیس اہلکار تعینات رکھے گئے جبکہ ٹریفک کو کلیئر رکھنے کیلئے ٹریفک وارڈنز اور لفٹر تعینات رکھے گئے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے اپنے اعلان کے مطابق لاہور کے لبرٹی چوک سے لانگ مارچ کا آغاز کردیا۔ لانگ مارچ کی قیادت تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کر رہے ہیں جبکہ پارٹی کی سینئر قیادت بھی ان کے ہمراہ ہے۔ عمران خان لانگ مارچ کی قیادت کے لئے اپنی رہائشگاہ زمان پارک سے روانہ ہوئے،اس سے قبل سینئر قیادت کے درمیان مشاورتی اجلاس ہوا جس میں آئندہ کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی۔لاہور کے تمام حلقوں سے پارٹی اراکین اسمبلی،ٹکٹ ہولڈرز اور رہنما کارکنان کے قافلوں کی قیادت کرتے ہوئے لبرٹی چوک پہنچے جس کی وجہ سے شہر کی مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام جام رہا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ عمران خان لبرٹی چوک پہنچ کر سینئر قیادت کے ہمراہ کنٹینر پر سوار ہوئے تو کارکنوں نے پی ٹی آئی قیادت کے حق میں اور وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ لانگ مارچ میں شریک کارکنان پاکستان اور تحریک انصاف کے پرچم لہراتے رہے۔

لبرٹی چوک میں اکٹھ ہونے کی وجہ سے گلبرگ کی تمام شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر رہا اور گاڑیوں کی قطایں لگی رہیں۔ تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں خواتین اور بچے بھی شریک ہوئے۔ لانگ مارچ کے آغاز کے موقع پر عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ملک اور اداروں کی خاطر چپ ہوں،میں وہ پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں جو آزاد ملک ہو،

آزاد ملک کے لیے طاقتور فوج چاہیے، فوج کمزور ہوتی ہے تو ملک کی آزادی چلی جاتی ہے، ہماری تعمیری تنقید ہوتی ہے جو ادارے کی بہتری کے لیے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، میں بہت کچھ کہہ سکتا ہوں اور باتوں کا جواب بھی دے سکتا ہوں، لیکن میں یہ نہیں چاہتا کہ میرے ملک کے ادارے کمزور ہوں۔انہوں نے کہاکہ میں نواز شریف نہیں جو بھگوڑا ہو جاؤں اور ملک سے باہر جا کر اداروں کے خلاف بات کروں۔

انہوں نے کہا کہ 26 سال کی سیاسی جدوجہد میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں، میرا مارچ سیاست یا ذاتی مفاد کے لیے نہیں ہے، مارچ کا مقصد صرف ایک ہی ہے کہ اپنی قوم کو آزاد ی دلاؤں اور صاف و شفاف انتخابات چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی اس امپورٹڈ حکومت نے کی ہے، لوگ تماشہ دیکھ رہے ہیں،قوم مہنگائی میں ڈوب رہی ہے، بھارت روس سے سستا تیل لے سکتا ہے لیکن غلام پاکستانیو ں کو اجازت نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے فیصلے ملک میں ہی ہوں، لندن اور واشنگٹن میں نہ ہوں، قوم ہر قربانی دینے کو تیار ہے لیکن چوروں کو قبول نہیں کرے گی۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…