لندن(نیوز ڈیسک)کسی کو کھانے کو روٹی کا ٹکڑا بھی میسر نہیں اور دنیا سالانہ چار سو ارب ڈالر کا کھانا کوڑے کے ڈبوں میں ڈال دیتی ہے۔حالیہ رپورٹ نے انسانیت کو شرمسار کردیا۔ ایک طرف تو بھوکے لوگوں کا یہ عالم ہے کہ انہیں ایک روٹی کا ٹکڑا مل جائے تو سمجھو ان کی جان میں جان آگئی،دنیا میں پھیلے ہوئے ہاتھوں کی کمی نہیں،مٹھی بھر گندم بھی مل جائے تو شکر ادا کرتے ان کی بہتی آنکھوں سے آنسوخشک ہو جاتے ہیں،یہ ہے اس روتی بلکتی بھوکی دنیا کا ایک رخ جب کہ دوسرا رخ بھی اسی دنیا کا ہے جس سے انسانیت شرما جائے۔دنیا بھر کے بھرے پیٹ والے سالانہ چار سو ارب ڈالر کا کھانا ، پھل ، سبزیاں کوڑے کے ڈبوں کی نذر کردیتے ہیں اور شرم کا کوئی احساس نہیں جاگتا۔گلوبل کمیشن اکانومی اینڈ کلائمنٹ کی رپورٹ کے مطابق دو ہزار پچاس تک کھانے کا ضیاع اور بھی بڑھ جائے گا۔