کراچی (نیوزڈیسک)کراچی اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو اتارچڑھاو کے بعد تیزی رہی اور کے ایس ای 100انڈیکس کی 34500,34600اور 34700کی نفسیاتی حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں ۔سرمایہ کاری مالیت میں76ارب28کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ، کاروباری حجم گزشتہ روز کی نسبت24.90 فیصد زائد جبکہ59.75 فیصد حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈ کیا گیا۔فروخت کے دباو اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کاروبارکا آغاز منفی زون میں ہوا ۔ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100انڈیکس 34316پوائنٹس کی نچلی سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا تاہم حکومتی مالیاتی اداروں ،مقامی بروکریج ہاو سز اور دیگر انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے توانائی ،سیمنٹ ، پٹرولیم اور فرٹیلائزر سیکٹر میں خریداری کے باعث مندی کے اثرات زائل ہوگئے ۔مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس279.04 پوائنٹس اضافے سے34726.51 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی طور پر400 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 239 کمپنیوں کے حصص کے بھاﺅ میں اضافہ، 134 کمپنیوں کے حصص کے بھاﺅ میں کمی جبکہ 27کمپنیوں کے حصص کے بھاﺅ میں استحکام رہا۔ سرمایہ کاری مالیت میں76 ارب28کروڑ27لاکھ 4ہزار 999 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر 75 کھرب35 ارب84کروڑ8 لاکھ89 ہزار959 روپے ہوگئی۔ مجموعی طور پر35 کروڑ30 لاکھ50ہزار710 شیئرز کا کاروبار ہوا جو جمعہ کے مقابلے میں7کروڑ3 لاکھ99 ہزار 560 شیئرززائد ہےں۔ قیمتوں کے اتار چڑھاﺅ کے حساب سے یونی لیور فوڈز کے حصص سرفہرست رہے جس کے حصص کی قیمت200.00 روپے اضافے سے 7800.00 روپے، رفحان میظ کے حصص کی قیمت144.00 روپے اضافے سے9255.00 روپے پر بند ہوئی۔ نمایاں کمی انڈس ڈائنگ کے حصص میں ریکارڈ کی گئی جس کے حصص کی قیمت50.00 پوائنٹس کمی سے 1150.00 روپے جبکہ سیمنس پاک کے حصص کی قیمت41.50 روپے کمی سے1107.50روپے پر بند ہوئی۔پیر کو کے الیکٹرک کی سرگرمیاں4کروڑ13لاکھ 45 ہزار500 شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں جس کے شیئرز کی قیمت30پیسے اضافے سے 8.06 روپے اورپیک پاک لمیٹڈ کی سرگرمیاں2 کروڑ32 لاکھ92 ہزار500 شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں جس کے شیئرز کی قیمت37پیسے اضافے سے7.75 روپے پر بند ہوئی۔پیر کو کے ایس ای 30 انڈیکس 242.72 پوائنٹس اضافے سے 21218.41 پوائنٹس،کے ایم آئی 30انڈیکس 184.38پوائنٹس اضافے سے 57835.02 جبکہ کے ایس ایس آل شیئرز انڈیکس245.61 پوائنٹس اضافے سے 24345.61 پوائنٹس پر بند ہوئے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں