اسلام آباد (نیوزڈیسک) اے ٹی ایم استعمال کرنیوالے ہوشیار! نیا فیصلہ ہوگیا،وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تجویزپر سٹیٹ بینک آف پاکستان نے یکم جنوری 2016ءسے بینک اکاﺅنٹ کھلوانے کیلئے بائیو میٹرک شناخت لازمی قرار دیدی ہے تاکہ جعلی اکاﺅنٹس کا سراغ لگایا جاسکے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تمام بینکوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ نئے اکاﺅنٹس کھولنے والوں سے ان کی انگلیوں کے نشانات حاصل کرینگے اور اس بائیو میٹرک چیکنگ کو اے ٹی ایم سے بھی منسلک کیا جائیگا تاکہ اے ٹی ایم کا بھی غلط استعمال نہ کیا جاسکے ۔ رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد دہشت گردوں اور شرپسندوں کو رقوم کی منتقلی بھی روکنا ہے جس کے بارے میں پاکستان پہلے ہی کئی عالمی سمجھوتوں پر دستخط کرچکا ہے۔ بینکنگ ذرائع کے مطابق دوسرے مرحلے میں موجودہ اکاﺅنٹس ہولڈرز کی بھی بائیو میٹرک چیکنگ شروع کئے جانے کا امکان ہے ، سٹیٹ بینک اس مقصد کیلئے یکم جنوری سے قبل تمام بینکوں کو بائیو میٹرک مشینیں فراہم کریگا تاکہ نئے اکاﺅنٹس ہولڈرز کی بائیو میٹرک چیکنگ کو یقینی بنایا جاسکے۔