پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

آزاد کشمیر اسمبلی میدان جنگ بن گئی ، وزیر قانون نے سابق وزیراعظم فاروق حیدر کو فون دے مارا

datetime 3  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مظفرآباد( آن لائن )آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اجلاس کے دوران شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی ، تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر قانو ن سردار فہیم اختر ربانی نے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر پرحملہ کرتے ہوئے مائیک دے مارا جس کے بعد اپوزیشن اور حکومتی ممبران آپس میں دست و گریباں ہوگئے اور ایوان مچھلی منڈی بن گیا ،کارکنان بھی ایوان میں اسمبلی ہال میں داخل ہوگئے ،

سپیکر قانون ساز اسمبلی نے اجلاس آج (منگل )دن 11 بجے تک ملتوی کردیا ۔دوسری جانب واقعہ کے خلاف مسلم لیگ ن کے کارکن مشتعل ہوگئے ،مظاہرین نے اسمبلی گیٹ کے سامنے احتجاج کیا اور دروازہ کھولنے کی کوشش کی، مشتعل مظاہرین نے سیکرٹریٹ کے گیٹ بند کر دیے اور انتظامیہ کو کاروائی کے لیے الٹی میٹم دیدیا ورنہ دفاتر پر قبضہ کرینگے چھتر سیکرٹریٹ تانگہ اسٹینڈ گڑھی دوپٹہ بندوے ہٹیاں بالا سمیت آزادکشمیر کے متعدد اضلاع میں مظاہرے کئے گئے ہوگئے ہیں ۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فہیم ربانی سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر سے معافی مانگیں۔تفصیل کے مطابق اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلایا گیا آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز اس وقت شدید بد نظمی کا شکار ہوگیا جب اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر کی جانب سے پیش کی جانے والی ریکوزیشن پر وزیر قانون نے اعتراض کیا۔ اس سے قبل بھی راجہ فاروق حیدر اور فہیم ربانی کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔لطیف اکبر نے چند روز قبل دوران پریس کانفرنس میں وزیراعظم آزادکشمیر کی جانب سے ان کے خلاف بدکلامی پر پہلے سے جمع شدہ تحریک استحقاق پڑھنا شروع کی تو وزیر خزانہ ماجد خان اور وزیر قانون فہیم اختر نے اعتراض کردیا کہ یہ قرارداد پیش نہیں کی جاسکتی۔،اس پر اسپیکر نے وزیر قانون کی بات رد کردی اور رولنگ دے دی کہ قواعد انضباط کار کے مطابق یہ قرارداد پیش ہوسکتی ہے ۔

سپیکر نے فلور اپوزیشن لیڈر لطیف اکبر کو دے دیا جنھوں نے قرار داد پڑھنی شروع کی ہی تھی کہ فہیم ربانی پھر کھڑے ہوگئے اور اعتراض کرنے لگے کہ اسپیکر نے غلط رولنگ دی ہے اور یہ قانونی طور پر درست نہیں اس پر فاروق حیدر نے دوبارہ فہیم ربانی کو کچھ الفاظ کہے جس پر فہیم ربانی مشتعل ہو گئے اور ڈیسک پر نصب مائیک اکھاڑ کر سابق وزیراعظم پر دے مارا ،

جس کے بعد ایوان میں طرفین سے ہاتھاپائی کا سلسلہ شروع ہوگیا گیلری میں موجود کارکنان بھی غیر قانونی طور پر ایوان میں گرل پھلانگ پہنچ گئے ۔ اس دوران اسپیکر نے اجلاس منگل دن 11 بجے تک ملتوی کردیا۔ہنگامہ آرائی کے بعد مسلم لیگ ن کے کارکنان کی بڑی تعداد اسمبلی ہال کے باہر جمع ہو گئی اور ایوان لے اندر داخل ہونے کی کوشش ۔ مشتعل مظاہرین نے سیکرٹریٹ کے گیٹ بند کر دیے

اور شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ وزیر قانون کو باہر نکالا جائے تاہم کمشنر مسعود الرحمن، ڈپٹی کمشنر ندیم احمد جنجوعہ ، ایس ایس پی محمد یاسین بیگ جملہ تھانوں کی اضافی نفری کو لیکر پہنچ گئے اور حالات کو قابو کیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ، انتظامیہ اور پولیس نے اپنی نگرانی میں پہلے فاروق حیدر اور لطیف اکبر کو باحفاظت روانہ کیا اس دوران اپوزیشن لیڈر لطیف اکبر آبدیدہ ہوگئے

اور کہا آج ہم نے ایسا بدترین دن بھی دیکھ لیا ، انتظامیہ نے بھاری پولیس کے حصار میں عقبی راستے سے حکومتی ممبران کو بھی باحفاظت نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا، واقعہ کے خلاف مشتعل لیگی کارکنان نے مظفرآباد میں چھتر سیکرٹریٹ تانگہ اسٹینڈ گڑھی دوپٹہ بندوے ہٹیاں بالا سمیت کئی اضلاع میں ٹائر جلاکر سڑکیں بلاک کرکے احتجاج کیا، مظاہرین نے انتظامیہ کو کاروائی کے لیے الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ

و رنہ دفاتر پر قبضہ کرینگے تاہم راجہ فاروق حیدر کی ہدایت پر احتجاج موخر کردیا ۔مشتعل لیگی کارکنان نے وزیر قانون فہیم ربانی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب حکومتی زعما نے اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی اختیار کرنے کے لئے ایوان وزیراعظم میں مشاورت شروع کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم تنویر الیاس نے فوری طور پر راجہ فاروق حیدر خان سے رابطہ کر کے واقعہ پر معذرت کی ہے ۔اس حوالے سے راجہ فاروق حیدر نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف میرا اکیلے کا معاملہ نہیں ہے پوری اپوزیشن کا معاملہ ہے انہوں نے کہا اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کے بعد لائحہ دینگے ۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…