لندن ٗ اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز کے دفتر کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے گروپ نے نواز شریف کے قریب جانے کی کوشش کی۔نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈز نے پی ٹی آئی کارکنوں کو روک دیا۔واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ن لیگی قائد نواز شریف کی
ملاقات کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں نے لندن میں مظاہرہ کیا تھا۔مظاہرے کے دوران مسلم لیگ (ن)اور پی ٹی آئی کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، انہوں نے ایک دوسرے کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایک سزا یافتہ مجرم کا پاک فوج کے سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ فوج کے وقار اور احترام کے منافی ہے۔سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف اس سنگین قانونی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام پاک فوج کو اپنے دل کے قریب رکھتے ہیں، ن لیگی وزرا ء کہہ رہے ہیں نئے آرمی چیف سے متعلق شہباز شریف اور نواز شریف کی ملاقات ہوئی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ کے وزرا ء کہہ رہے ہیں نواز شریف نئے آرمی چیف کا فیصلہ کریں گے، ایسی فیصلہ سازی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی شدید خلاف ورزی ہے۔علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی ریاست کی سطح پرایک نہایت سنجیدہ معاملہ ہے، شہباز شریف لندن میں مقیم اپنے سزا یافتہ اشتہاری بھائی کو ملنے پہنچے ہیں۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اعظم شہباز شریف آفیشل سیکرٹ کے پابند ہیں، عدالتی سزا یافتہ شخص کیسے ایسی اہم ریاستی تعیناتی کرسکتا ہے؟ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت یہ قانون سے انحراف ہے۔