اسلام آباد(این این آئی)سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے پرنسپل سیکرٹری طارق عزیز انتقال کر گئے۔خاندانی ذرائع نے پرویز مشرف کے سابق پرنسپل سیکرٹری طارق عزیز کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق طارق عزیز کئی ماہ سے علیل اور اسلام آباد کے ہسپتال میں زیر علاج تھے،وہ قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری سمیت کئی اہم عہدوں پر فائز رہے۔
طارق عزیز بطور مشیر کے بھی سابق صدر مشرف کے ہمراہ ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ انہوں نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے سیکرٹریٹ کے عہدے سے اس وقت استعفیٰ دیا جب سابق صدر مشرف نے 18 اگست 2008 کو صدارت سے استعفیٰ دیا تھا۔سابق انکم ٹیکس افسر، پرویز مشرف کے کالج کے دوست تھے، دونوں نے ایک ساتھ ایف سی کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی،سال 2002 کے عام انتخابات سے پہلے اور بعد میں وفادار امیدواروں کی فہرست تیار کرنے/انہیں مجبور کرنے میں بھی طارق عزیز پیش پیش رہے۔پرویز مشرف کے قریبی حلقوں میں وہ واحد شخص تھے جنہوں نے پرویز مشرف کو ریفرنڈم میں نہ جانے کا مشورہ دیا تھا۔سابق وائس چیف جنرل یوسف نے دعوی ٰ کیاکہ بھارت کے ساتھ بیک چینل ڈپلومیسی جس کی سربراہی پرویز مشرف کے بااعتماد ساتھ طارق عزیز نے کی تھی وہ فوج کو اعتماد میں لیے بغیر کی گئی تھی۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اس وقت کے سیکریٹری طارق عزیز مبینہ طور پر بے نظیر بھٹو اور پرویز مشرف کے درمیان ہونے والے معاہدے کے اہم کھلاڑیوں میں سے ایک تھے،وہ طارق عزیز ہی تھے جنہوں نے بنیادی طور پر مشرف کو اس طرح کی ڈیل کیلئے راغب کیا تھا،وہ لاہور ریس کلب کے سربراہ بھی رہے۔