ٹوکیو(نیوز ڈیسک)جاپان2020 اولمپک اسٹیڈیم کی لاگت میں 40فیصد سے زائد کمی کررہا ہے۔قبل ازیں ٹوکیو کے اس نئے اسٹیڈیم پر2 بلین ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ تھا، لاگت میں کمی کیلیے شائقین کے اسٹینڈز میں ایئرکنڈیشنڈ سہولیات ختم اورنشستوں کی تعداد کم کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق جاپان نے گذشتہ روز ٹوکیو کے نئے2020 اولمپک اسٹیڈیم کی لاگت میں40 فیصد سے زائد کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔اصل منصوبے کے تحت اس اسٹیڈیم پر 2 بلین ڈالر خرچ ہونا تھے، کابینہ نے تعمیراتی لاگت کو 155 بلین ین (1.28 بلین ڈالر) تک رکھنے کی منظوری دی ہے جو نئے تجویزکردہ ڈیزائن کی اندازاً 265 بلین ین سے بھی کم ہے، اصل لاگت دنیا کے سب سے زیادہ قیمتی اسپورٹس اسٹیڈیم کی حیثیت اختیار کرجاتی، جاپانی وزیر اعظم شنزو ایب نے منصوبے کی منظوری کے بعد ہونیوالی کابینہ میٹنگ میں بتایا کہ ہم نے لاگت میں کافی کمی کردی ہے۔البتہ ہمیں 2020 گیمز کیلیے اسٹیڈیم کی تکمیل کی یقین دہانی کی ضرورت ہے، تبدیلیوں میں شائقین کے اسٹینڈز سے ایئرکنڈیشننگ سہولیات ختم کرنے اور نشستوں کی گنجائش میں4 ہزار کمی کے ساتھ 68 ہزار افرادکے بیٹھنے کا انتظام کرنا ہے،گذشتہ ماہ جاپانی وزیر اعظم نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کو حیران کرتے ہوئے عراقی برطانوی ماہر تعمیرات زاہا ہدید کے ڈیزائن کردہ اسٹیڈیم کو زیادہ لاگت کی بنیاد پر منسوخ کردیا تھا، اسٹیڈیم میں تبدیلی نے ورلڈ رگبی کو بھی ناراض کردیا تھاکیونکہ نیا وینیو جاپان کی میزبانی میں ہونیوالے2019 رگبی ورلڈ کپ کے موقع پر تیار نہیں ہوسکے گا۔گذشتہ روز جاپان نے رگبی کی گورننگ باڈی کو مطمئن کرنے کیلیے وینیوز کی ایک نئی فہرست اور تازہ ترین ٹورنامنٹ بجٹ پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ٹوکیو آئندہ ماہ نیا ٹینڈر جاری کرے گا، امید ہے کہ اسٹیڈیم کیلیے دوبارہ تیار کردہ ڈیزائن 2015 کے اواخر تک سامنے آجائیگا۔ اسٹیڈیم کی تعمیر گیمز کے آغاز سے تین ماہ قبل اپریل 2020 تک مکمل کرلی جائیگی، البتہ بڈرز کو اس برس جنوری تک مجوزہ حتمی تاریخ تک کام مکمل کرنے کیلیے کہا جائیگا۔