پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدارتی خطاب کا معاملہ متنازع شکل اختیار کر گیا

datetime 17  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) موجودہ حکومت اور پی ٹی آئی کے زیر اثر ایوان صدر کے درمیان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدارتی خطاب کا معاملہ تنازع کی شکل اختیار کرگیا ہے۔روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی خبر کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اشارہ دیا ہے کہ وہ 3 اکتوبر یا اس کے بعد آنے والے دن پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کریں گے تاہم ایوان

صدر کا کہنا ہے کہ انہیں مشترکہ اجلاس طلب کئے جانے کے حوالے سے جمعے کی رات تک حکومت کی جانب سے کوئی درخواست یا سمری موصول نہیں ہوئی ہے۔حکومت پہلے بھی 14 اگست کو قومی اسمبلی اجلاس صدارتی خطاب کے بغیر ہی کرچکی ہے۔آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر سال نئے پارلیمانی سال میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر کا خطاب ہونا لازمی ہوتا ہے تاہم ایسا نہیں کیا گیا۔حیران کن طور پر کسی بھی فوجی آمر بشمول جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف اور جنرل ضیاء الحق نے آئین کے اس قانون کا احترام نہیں کیا جس میں ہر پارلیمانی سال کے آغاز میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جانا لازمی ہوتا ہے۔پارلیمانی ذرائع نے بتایاکہ حکومت نے14 اگست کی صبح بلائے گئے اجلاس میں بھی اس قانون کو نظر انداز کیا اور مشترکہ اجلاس نہیں بلایا گیا۔ اسی طرح صدر مملکت جن کی وابستگی اپنی سیاسی جماعت تحریک انصاف سے ہے انہیں حکومت نے کسی بھی بڑے فنکشن میں نہیں بلایا ہے۔اسی طرح اس سلسلے میں صدر عارف علوی نے بھی خود سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔ذرائع کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے یہ یقین دہانی نہیں کروائی کہ وہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے حکومت کی طرف سے دیئے گئے اعلامیہ کو پڑھیں گے۔

ان کی پارٹی موجودہ حکومت کی حریف ترین جماعت ہے اسی لئے یہ مشکل ترین کام ہے کہ وہ موجودہ حکومت کی کارکردگی کو بیان کریں گے اور اس دوران وہ سابق وزیراعظم عمران خان کا ذکر خیر نہیں کریں گے۔ وہ عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں۔جنرل ضیا کے دور میں انہوں نے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے مجلس شوریٰ کا نظریہ متعارف کروایا تھا جس میں دونوں ایوان شامل ہوتے تھے۔ اسی طرح جنرل پرویز مشرف نے اپنے پانچ سالہ دور میں سے چار برس تک صدارتی خطاب نہیں کیا تھا تہم ایک مرتبہ جب انہوں نے خطاب کیا تو ان کا رویہ جارحانہ تھا اور انہوں اپوزیشن کو خوب آڑھے ہاتھوں لیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…