کراچی(نیوز ڈیسک)حکومت ریفنڈکلیمزکی فوری تصفیہ نہیں کرسکتی ہے تو اسے بجلی وگیس کے بلوں میں سبسڈی کے ذریعے ایڈجسٹ کرنے کی پالیسی ترتیب دے تاکہ تاجربرادری بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت سے نبرآزما ہوسکے۔یہ بات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے چیئرمین سراج محمد خان نے جمعہ کوکراچی چیمبر آف کامرس میں تاجروصنعتکاروں سے خطاب کے دوران کہی۔ سراج محمدخان نے کہا کہ کمیٹی کے اراکین پارلیمنٹ میں کراچی چیمبر کی آواز بلند کریں گے تاکہ کراچی چیمبر کی جانب سے وفاقی حکومت کو ارسال کی جانے والی سفارشات، مسائل اور تجاویز پر توجہ دی جاسکے۔انہوں نے اسلام آباد کے مختلف حکام کو کراچی چیمبر کی جانب سے ارسال کردہ سفارشات وخطوط کی کاپی کمیٹی کو بھی ارسال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نشاندہی شدہ مسائل کا جائزہ لینے کے بعداسلام آباد میں متعلقہ وزرا وحکام سے رابطے کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ کراچی ’غریب کی ماں‘ کا کردار ادا کرتا ہے، کراچی منی پاکستان ہے جو پورے ملک کی ضروریات کو پورا کرتا ہے جسے کسی صورت بھی نظر انداز نہیں کیاجا سکتا۔انہوں نے یورپی یونین کے جی ایس پی پلس اسکیم سے مکمل استفادے کے لیے ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمدات کے فروغ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں قائمہ کمیٹی برائے تجارت خام کپاس کی برآمدات پر10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز دے گی تاکہ ویلیو ایڈیشن سیکٹرکی زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی ہوسکے۔انہوں نے کہاکہ توانائی کا بحران اہم مسئلہ ہے جو آئندہ 2 سال میں حل ہوتا نظر نہیں آرہا لیکن ہم پرامید اور دعاگو ہیں کہ یہ مسئلہ جلد سے جلد حل ہو۔ سراج خان نے کہاکہ بیرون ملک سے واپسی پر وزیراعظم محمد نوازشریف نے ایک کنونشن کے انعقاد پر ا?مادگی کااظہار کیا ہے جس میں ملک بھر سے تمام چیمبرز آف کامرس کے صدور کو مدعو کیاجائے گا۔