جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

عالمی مارکیٹ میں خوردنی تیل کی قیمت2 ہزار ڈالر فی ٹن کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد900ڈالر تک گرگئیں

datetime 6  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی منڈی میں خوردنی تیل کی قیمت میں حالیہ ہفتوں میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے۔بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق  اس سال اپریل میں دو ہزار ڈالر فی ٹن تک کی سطح تک پہنچنے والے خوردنی تیل کی عالمی قیمتیں اس وقت ایک ہزار ڈالر کی سطح سے بھی نیچے آ چکی ہیں۔عالمی منڈی کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے باوجود پاکستان میں صارفین ابھی

تک تیل اور گھی کی زیادہ قیمتیں ادا کر رہے ہیں اور انھیں عالمی مارکیٹ میں قیمت کی کمی کا فائدہ نہیں ہوا۔پاکستان میں اس وقت خوردنی تیل کی قیمت کا جائزہ لیا جائے تو مختلف برانڈز کی مختلف قیمتیں ہیں۔ پاکستان میں اس وقت تین اقسام کے خوردنی تیل و گھی فروخت ہو رہے ہیں۔درجہ اول کے خوردنی تیل کی فی لیٹر قیمت پانچ سو روپے سے زائد ہے۔ درجہ دوم کے خوردنی تیل 450 سے 500 روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہے ہیں جبکہ درجہ سوم کے تیل و گھی کی قیمت 390 سے 400 روپے فی لیٹر ہے۔یاد رہے کہ یہ قیمتیں آج سے چار پانچ ماہ پہلے بڑھی تھیں جب بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتیں 1800 ڈالر فی ٹن سے اوپر چلی گئی تھیں اور جس کی وجہ انڈونیشیا کی پام آئل کی برآمد پر پابندی تھی۔واضح رہے کہ پاکستان پام آئل کی نوے فیصد درآمد انڈونیشیا اور دس فیصد ملائیشیا سے کرتا ہے تاہم انڈونیشیا کی جانب سے پابندی کے خاتمے کے بعد پام آئل کی عالمی سطح پر قیمتیں کم ہوئیں اور یہ نو سو ڈالر تک گر گئیں۔

عالمی مارکیٹ میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود مقامی مارکیٹ میں قیمتیں کم نہ ہونے پر سوشل میڈیا پر تبصرے کیے جا رہے ہیں۔کے کے نامی صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ صارفین خوردنی تیل اور گھی کے استعمال کا بائیکاٹ کریں۔انھوں نے مزید لکھا کہ ’پام آئل کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کے باوجود پاکستان میں قیمتیں بلند ترین سطح پر برقرار ہیں۔

منافع خوروں کی بلیک میلنگ کا واحد حل بائیکاٹ۔ حکومت سے توقع مت رکھیں۔‘اقبال نامی صارف نے لکھا کہ ’خوردنی تیل کی عالمی قیمت دو ہزار ڈالر فی ٹن سے ایک ہزار فی ٹن سے کم ہو گئی لیکن مافیاز کی جانب سے مقامی مارکیٹ میں قیمت کم نہیں کی جا رہی اور ہماری حکومتیں ہمیشہ ان کے خلاف کمزور ثابت ہوئی ہیں۔‘

ذیشان نامی صارف نے لکھا کہ پام آئل کی قیمت 1800 ڈالر فی ٹن سے کم ہو کر 895 ڈالر فی ٹن تک آ گئی ہے مگر پاکستانی صارفین اب بھی 500 روپے فی کلو سے کم یا زائد رقم پر تیل خریدنے پر مجبور ہیں۔انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ’حکومت اپنا کام نہیں کر رہی۔ گھی مل مالکان چینل بنا کر حکومت کو بلیک میل کر رہے ہیں اور ذخیرہ اندوز اگلے پانچ سال کا مال جمع کیے بیٹھا ہے۔

‘اسد ملک نامی صارف نے استفسار کیا کہ گذشتہ دور حکومت میں عالمی منڈی میں پام آئل کی قیمت 1800ڈالر فی ٹن تھی جس کی وجہ سے پاکستان میں خوردنی تیل کی قیمت 170 سے 550روپے فی کلو ہو گئی۔انھوں نے لکھا کہ ’اس وقت پام آئل کی قیمت 895 ڈالر ہے لیکن یہاں تیل کی قیمت اب بھی وہی ہے۔ حکومت صارفین تک یہ فائدہ کیوں نہیں پہنچا رہی؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…