اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی جانب سے الیکشن لڑنے کے چیلنج نے کپتان کے لئے پریشانی بڑھا دی۔ عمران خان کو فکر کھلاڑیوں کی نہیں بلکہ امپائر کی ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انصاف کا نظام طاقت ور، ظالم اور مجرموں کو پروٹیکٹ کرتا ہے جبکہ کمزور کیخلاف ہے۔ جہانگیر ترین کو انصاف لینے میں دو کروڑ جبکہ میرے 26 لاکھ روپے لگے۔ عام آدمی ایسے کرپٹ سسٹم میں کیسے الیکشن لڑ سکتا ہے۔ کاظم ملک نے لکھا کہ چیئرمین نادرا نے (ن) لیگ کو بچانے کی کوشش کیں۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف نے ابھی قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات لڑنے کا فیصلہ نہیں کیا کیونکہ موجودہ الیکشن کمیشن اور پولیس کی موجودگی میں انتخاب کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ہم پاگل ہی ہونگے کہ ان ہی کے نیچے دوبارہ الیکشن میں حصہ لے لیں جنہوں نے ہمیں پہلے ہرایا تھا۔ عمران خان نے بتایا کہ ضمنی الیکشن سے متعلق فیصلہ ہفتے کو پارٹی اجلاس میں کیا جائے گا۔ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو جنرل راحیل شریف کے ساتھ تصاویر کھنچوانے کا شوقین قرار دیا اور کہا کہ آرمی چیف ملک میں سب سے زیادہ مقبول شخص ہیں۔ پی ٹی آئی کپتان نے پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ پر کرپشن کے الزامات لگائے اور چارٹر آف ڈیموکریسی کو مُک مُکا قرار دیا۔ عمران خان نے جنرل راحیل شریف کو دعوت دی کہ اگر خیبر پختونخوا میں کوئی بھی کرپٹ افراد ہوئے تو پکڑنے میں ساتھ دیں گے















































