نئی دہلی (آن لائن) بھارتی پنجاب میں شرپسندوں کی جانب سے نام نہاد سیکیولر بھارت میں مسلمانوں سے نفرت کا ایک اورواقعہ سامنے آیا ہے، سوئیگی فوڈ ڈیلیوری پر صارف نے آرڈر کرنے کے بعد کسی مسلمان سے کھانا نہ بھیجنے کی ہدایت کردی۔بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے
مطابق بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدر آباد میں شرمناک واقعہ پیش آیا جہاں سوئیگی فوڈ ڈیلیوری پر صارف نے کھانا ڈیلیور کرنے کے لیے کسی مسلمان ڈیلیوری بوائے کو نہ بھیجے کا مطالبہ کیا ۔گاہک کی جانب سے سوئیگی ایپ پر مخصوص ہدایات کا اسکرین شاٹ تلنگانہ اسٹیٹ ٹیکسی اور ڈرائیورز کے چیئرمین شیخ صلاح الدین نے ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے، جس پر انہوں نے پوچھا کیا کوئی اس تعصب پسند کسٹمر کے خلاف کوئی کارروائی کرے گا۔یہ پہلا موقع نہیں ہے بلکہ ماضی میں ایک اور سوئیگی فوڈ ایپ پر گاہک نے اس بنیاد پر آرڈر مسترد کردیا تھا کہ مسلمان ڈیلیوری بوائے کھانا لے کر آیا۔دوسری جانب کمپنی نے تاحال شرمناک واقعہ پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔قبل ازیں بھارتی ریاست آسام میں مودی سرکار نے القاعدہ سے روابط رکھنے کا بے بنیاد الزام عائد کرکے ایک مدرسے کو شہید کردیا تھا۔ آسام حکومت اس سے قبل بھی ایک مدرسے کو بلڈوزر کی مدد سے شہید کرچکی ہے جبکہ ایک ہفتے میں 3 مساجد کو شہید کیا گیا ہے۔