ماسکو(این این آئی)سابق سوویت رہنما میخائل گورباچوف 91 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ روسی میڈیا کے مطابق وہ سوویت یونین کے آخری سربراہ تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کریملن کے ایک ترجمان نے بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے گورباچیف کی وفات پر”گہری ہمددری” کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ صدر پوٹن آنجہانی رہنما گورباچوف کے اہل خانہ اور دوستوں کو تعزیت کا ٹیلی گرام بھیجیں گے۔گورباچوف نے سوویت یونین کی معیشت کو بچانے کے لیے ناکام جدوجہد کی تھی، لیکن ان کی متعارف کی گئی اصلاحات کی وجہ سے سرد جنگ کا اختتام ہوا۔روسی میڈیا نے سینٹرل کلینک کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی کہ روسی رہنما طویل بیماری کے بعد وفات پا گئے ہیں۔ اس سلسلے میں مزید کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔گورباچوف محض سات برس اقتدار میں رہے، لیکن انہوں نے تبدیلیوں کا ایک غیر معمولی سلسلہ شروع کیا۔ تاہم ان کی کوششیں سوویت یونین کے ٹوٹ جانے پر منتج ہوئیں۔ سوویت یو نین کے مطلق العنان نظام کے خاتمے کے بعد مشرقی یورپ کی بہت سی مملکتیں آزاد ہوئیں اور دوسری جنگ عظیم کے بعد سے سوویت یونین اور امریکہ کیدرمیان عشروں سے جاری سرد جنگ کا اختتام ہوا۔ اس دور کی کلیدی کامیابیوں میں سے ایک دیوار برلن کا ٹوٹ جانا ہے۔ان کے اقتدار کا اختتام بہت مایوس کن تھا۔ اگست 1991 میں ان کے خلاف محلاتی سازشوں کی وجہ سے ان کے اختیارات بہت حد تک محدود ہو گئے۔ اپنے اقتدار کے آخری مہینوں میں انہوں نے ایک کے بعد ایک ملک کیسوویت یونین سے آزاد ی کے اعلان کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے 25 دسمبر 1991 کو مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ اس کے ایک دن بعد سوویت یونین کا اختتام ہو گیا۔