اسلام آباد(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء و سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت بروقت اقدامات کرتی تو اس طرح کی تباہی نہیں ہوتی، تونسہ شریف میں عثمان بزدار نے بند نہ باندھا ہوتا تو نقصانات بہت زیادہ ہوتے،
سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے وفاقی حکومت کیساتھ ملکر کام کریں گے ۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی فواد چودھری نے موجودہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ نے ڈیمز نہیں بنائے، بروقت اقدامات نہیں کئے، سندھ کی قیادت تو اپنی زمینوں کو بچانے کے لیے پانی آبادی کی جانب موڑ رہی ہے، یہاں ڈیمز بنانے اور درخت اگانے کی بات عمران خان کے علاوہ کسی نے نہیں کی، حکومت تو عمران خان کو سیاست سے باہر کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ہم وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے، ٹیلی تھون پورے ملک کیلئے ہو رہے ہیں، پوری دنیا کے لوگ اس فنڈ ریزنگ میں شرکت کریں گے، سات بجے فون لائنز اوپن ہوں گی، تمام لوگ بڑھ چڑھ کر پیسے دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کی کسی بھی لوکل تنظیم کو چندہ مہم شروع کرنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بروقت اقدامات کرتی تو اس طرح کی تباہی نہیں ہوتی، تونسہ شریف میں عثمان بزدار نے بند نہ باندھا ہوتا تو نقصانات بہت ہوتے ۔انہوں نے وزیر خزانہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مفتاح اسماعیل واضح کریں انٹیلی جنس بیورو نے کس قانون کے تحت فون ٹیپنگ کی؟ ،فون ٹیپنگ کرنا پاکستان میں ایک رواج بن گیا ہے،
ہمارے اعلی ترین عہدیداروں کے فون کی ٹیپنگ ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل پر اپوزیشن سے زیادہ (ن) لیگ تنقید کررہی ہے، عابد شیر علی اور دیگررہنمائوں کے بیانات سب کے سامنے ہیں، اپنی پارٹی کی تنقید کے بعد مفتاح اسماعیل کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ شہباز گل کیس میں نیوز اینکر کو شامل کردیا گیا ہے، سیاسی جماعتوں کے عوام سے تعلقات بہتر رہنے چاہئیں،
باقی تعلقات اوپر نیچے ہوتے رہتے ہیں، آج فیکٹریاں بند ہورہی ہیں، صوبے سیلاب سے تباہ ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران عمران خان نے آئی ایم ایف سربراہ سے گفتگو کی اور ریلیف لیا، وفاقی حکومت کو صوبوں کے خدشات کو دیکھنا ہوگا، تحریک انصاف 22 کروڑ عوام کے حقوق کی بات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد سر پلس کا معاملہ صوبوں سے طے کئے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے ہیں۔