اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے شوکت ترین اور محسن لغاری کی آڈیو پر ردعمل کا اظہار کر دیا ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ ’’سالوں سے سمجھا رہا تھا کہ عمران خان چندہ چور کی سوچ انکی ذات سے شروع ہوتی اور اس پر ختم ہوتی ہے لیکن “لوگ” ماننے کو تیار نہ تھے ۔سلیم صافی کا کہنا تھا کہ
دیکھیں ان کی غلط صحبت میں محسن لغاری اور شوکت ترین جیسے لوگ بھی ملک کے معاملے میں کتنے سفاک ہوگئے۔ایک اور ٹویٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’’زرداری کی حکومت کے مزے لوٹنے کے بعد عمران چندہ چور کی حکومت میں بھی وزارت ہتھیانےسے ہم جان گئے تھے کہ شوکت ترین بڑےکاروباری ہونے کے ساتھ ساتھ چالاک ترین بھی ہیں لیکن یہ کچھ سننے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ تیمور جھگڑا کی طرح مکارترین بھی ہیں ۔ دوسری جانب سینئر تجزیہ کار واینکر پرسن حامد میر نے شوکت ترین اور وزیر خزانہ محسن لغاری کی آڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شوکت ترین صاحب آپ سے یہ اُمید نہ تھی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سینئر صحافی حامد میر نے آڈیو شیئر کی اور اس کی کیپشن میں لکھا کہ ’’ پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری نے آپ کو معاملے کی سنگینی کا احساس دلایا اور پوچھا کہ کیا آئی ایم ایف کو خط لکھنے سے ریاست پاکستان کو نقصان تو نہیں ہو گا؟ سینئر صحافی نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ جے محسن لغاری کو کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا آخر کیوں؟ ۔ خیال رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ میں تحریک انصاف کی سازش بے نقاب ہوگئی،سینیٹر شوکت ترین کی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے خزانہ کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو لیک ہوگئی۔ آئی ایم ایف سے ڈیل ناکام کرانے کیلئے شوکت ترین نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے وزرائے خزانہ کو معاہدے پر تعاون نہ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
تفصیل کے مطابق سینیٹر شوکت ترین نے پہلے پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری سے ٹیلی فونک کی ،آڈیو لیک میں سنا جاسکتا ہے سینیٹر شوکت ترین نے وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو آئی ایم ایف کو 750ارب کی کمٹمنٹ دی ہے آپ سب نے سائن کیا ہے ، اب آپ نے کہنا ہے ہم نے جو کمٹنٹ دی تھی وہ سیلاب سے پہلے دی تھی ،
آپ نے کہنا ہے اب سیلاب کی وجہ سے ہمیں بہت پیسہ خرچ کرنا پڑے گا ، یہی لکھنا ہے آپ نے اور کچھ نہیں کرنا جس پر پنجاب کے وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ جی بالکل۔اس دوران شوکت ترین نے مزید کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں ان پر دباؤ پڑے ،یہ ہمیں اندر کرا رہے ہیں ہم پر دہشتگردی کے الزامات لگا رہے ہیں ،یہ بالکل اسپاٹ فری جا رہے ہیں یہ نہیں ہونے دینا ہے ،خیبر پختونخواہ کے وزیر خزانہ تیمور بھی ایک گھنٹے میں کر کے بھیج رہا ہے ،آپ بھی ذرا کہیں مجھے بھیج دیں ،پھر ہم یہ کر کے اس کو وفاقی حکومت کو بھیج دیں گے ،
پھر ہم اس کو آئی ایم ایف کے نمائندوں کو ریلیز بھی کر دیں گے ۔اس دوران وزیرخزانہ نے پنجاب نے شوکت ترین سے سوال کیا کہ اس سارے معاملے پر کیا ریاست کو نقصان نہیں ہو گا ؟جس پر شوکت ترین نے جواب دیا کہ یہ جس طرح چیئر مین اور دیگر کو ٹریٹ کر رہے ہیں اس سے ریاست کو نقصان نہیں ہو رہا ؟ دیکھو یہ تو ضرور ہو گا کہ آئی ایم ایف کہے گا پیسے کہاں سے پورے کرینگے ، یہ منی بجٹ لے کر آ جائیں گے
یہ ہمیں مس ٹریٹ کر رہے ہیں۔یہ ہمیں ریاست کے نام پر بلیک میل کر رہے ہیںاور ہم ان کی مدد کرتے جائیں؟ یہ تو نہیں ہو سکتا ناں، یہ ہم نے کل طے کیا ہے ،یہ آئی ایم ایف کو ریلیز کرنا ہے یا نہیں یہ ہم چیئر مین سے پوچھ لیں گے ، یہ صرف وفاقی حکومت کو بھیجنا چاہیے یا آئی ایم ایف کو بھی ۔جس پر وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری نے کہا کہ سوشل میڈیا سے زیادہ پاور فل ٹول ہی کوئی نہیں ۔
اس پر شوکت ترین نے کہا کہ جی ہاں تو ہمیں ریلیز کرنے کی ضرورت ہی نہیں وہ سوشل میڈیا خود ہی کر دیگا ، تیمور کہہ رہا تھا اور میں اس کے نمبر ٹو کو بہتر جاتا ہوںوہ ویسے ہی لیک کر دے گا ،ہم ایسا سین کرینگے کہ یہ نہ نظر آئے کہ ہم ریاست کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔اس کے بعد شوکت ترین نے وزیر خزانہ خیبرپختونخوا سے گفتگو میں تیمور جھگڑا سے سوال کیا کہ آپ نے خط بنا لیا؟اس پر تیمور جھگڑا نے کہا کہ ابھی بناتا ہوں، میرے پاس پرانا خط ہے، راستے میں ہوں ابھی بناکر آپ کو بھیجتا ہوں۔
شوکت ترین نے وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہخط میں سب سے بڑا اور پہلا پوائنٹ ہوگا کہ جو سیلاب آیا ہے اس نے خیبرپختونخوا کا بیڑا غرق کردیا ہے، پہلا پوائنٹ ہو کہ ہمیں سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی کے لیے بہت پیسا چاہیے۔میں نے لغاری کو بھی کہہ دیا ہے۔
شوکت ترین کی بات سن کر تیمور جھگڑا نے کہا کہ ویسے یہ ایک بلیک میلنگ کا حربہ ہے، پیسے تو کسی نے ویسے ہی نہیں چھوڑنے،میں نے تو پیسے نہیں چھوڑنے ، لغاری نے چھوڑنے ہیں یا نہیں اس کا مجھے پتہ نہیں۔سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آج یہ خط لکھ کر اور جو آئی ایم ایف والی اشٹرس ہے اس کو کاپی بھیج دیں گے تاکہ پتا تو چلے۔ان سالوں کو کہ یہ ہمارے سے آرم کوشننگ کرکے پیسے رکھوا رہے تھے ہم وہ پیسے لے لیں گے۔شوکت ترین کی بات پر تیمور جھگڑا نے کہا کہ ٹھیک ہے،
میں وہ بناکر اور میں آئی ایم ایف کے نمبر 2 کو جانتا ہوں، میں آئی ایم ایف کا جو نمبر 2 یہاں پر ہے اس سے تو میں ویسے ہی ساری معلومات لیتا رہا ہوں۔تیمور جھگڑا نے مزید کہا کہ مجھے محسن نے بھی فون کیا تھا اس سے بھی میری بات ہوئی ہے۔خان صاحب اور محمودخان نے مجھے کہا ہے ہمیں اکٹھے پریس کانفرنس کرنی چاہیے،
اس پر شوکت ترین نے جواب دیا کہ وہ پریس کانفرنس نہیں ہونی، وہ یہ تھا کہ یہ ہم کرلیں گے، اس کے بعد ہم پیر کو سیمینار کریں گے ، اس پر پریس کانفرنس کرنی ہے تو وہ بھی ہم کرسکتے ہیں خط ہم بھیج دیں تو۔تیمور جھگڑا نے شوکت ترین کو جواب دیا کہ چلیں پہلے خط بھیجتے ہیں، ٹھیک ہے۔
زرداری کی حکومت کے مزے لوٹنے کے بعد عمران چندہ چور کی حکومت میں بھی وزارت ہتھیانےسے ہم جان گئے تھے کہ شوکت ترین بڑےکاروباری ہونے کے ساتھ ساتھ چالاک ترین بھی ہیں لیکن یہ کچھ سننے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ تیمور جھگڑا کی طرح مکارترین بھی ہیں . https://t.co/lrc0fum8Uv
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) August 29, 2022