اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

حکومت کے 10 بڑے لوگ اپنی دولت کی زکوۃ دیں تو عالمی اداروں کی ضرورت ہی نہ پڑے،سراج الحق

datetime 28  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کے 10 بڑے لوگ اپنی دولت کی زکوۃ دیں تو عالمی اداروں کی ضرورت ہی نہ پڑے۔اس وقت پوری قوم ایک عظیم سانحے سے گزر رہی ہے، ملک کا کونہ کونہ ڈوب رہا ہے۔ ایسے حالات میں ہم سب کا فرض ہے قوم کو بچائیں۔ تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش کرتا ہوں اس وقت اختلافات چھوڑ کر قوم کی خدمت کی ضرورت ہے

۔ ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے زیادہ اس وقت ملک کی صورتحال اہم ہے اس پر ایک ہونے کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد سے جماعت اسلامی 4 کروڑ کا امدادی سامان متاثرہ علاقوں کو بھیج رہی ہے لوگوں نے جماعت اسلامی پر غیر معمولی اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے لیے کارواں کی روانگی اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم ضلع اسلام آباد کے امیرنصر اللہ رندھاوا اور بزنس فورم پاکستان کے صدر کاشف چوہدری بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ماؤں نے اپنے زیور اور بچوں نے جیب خرچ کے پیسے سیلاب فنڈ میں جمع کئے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے سوائے فضائی دوروں کے کوئی چیز ان تک نہیں پہنچی میں پوچھتا ہوں 14 جون سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا اور اس سے قبل ہی محکمہ موسمیات نے سیلابی صورتحال کی پیش گوئی بھی کی تھی لیکن کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ میں نے پورے ملک کے متاثرہ علاقوں کا خود دورہ کیا جگہ جگہ لوگ بے سرو سامان ہیں، بچے ٹھنڈی راتوں میں کھلے آسمان تلے ہیں، بیماریاں اور وبائی امراض پیدا ہو رہے ہیں۔ لیکن حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔ لوگوں پر اس وقت بڑی آزمائش کا وقت ہے۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت سیلاب سے نمٹ رہے ہیں۔ حکومت نے پیش گوئیاں ہونے کے باوجود کوئی اقدامات نہیں کیے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے

رضاکار دن رات لوگوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔ لوگوں کو کپڑے، رہنے کیلیے ٹینٹ اور کھانے پینے کے ساتھ میڈیکل کی سہولیات پہنچا رہے ہیں الخدمت فاؤنڈیشن کو لوگوں نے ابھی تک 45 کروڑ کے فنڈز دئیے جو الخدمت کے رضاکاروں نے پائی پائی سیلاب زدہ لوگوں تک پہنچائی ان کی مدد کی۔امیر جماعت نے کہا کہ اس وقت جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن سیلاب سے متاثرہ 20 ہزار لوگوں کو میڈیکل کی سہولیات دے رہے ہیں

اور اس حوالے سے الخدمت فاؤنڈیشن اور جماعت اسلامی نے ملک بھر میں 145 سے زائد میڈیکل سنٹرز قائم کیے۔ قوم جس آزمائش سے دوچار ہے اس پر اجتماعی اور انفرادی طور پر توبہ و استغفار کی ضرورت ہے۔ 2010 کے سیلاب کے ایک کمیشن بنایا گیا جس نے سیلاب کے حوالے سے اقدامات اور رپورٹ مرتب کی کمیشن کی رپورٹ پر حکومت نے کوئی عمل نہ کیا۔ کمیشن نے مستقبل میں سیلابی صورتحال سے

نمٹنے کیلیے چھوٹے اور بڑے ڈیم بنانے کی تجاویز دیں۔ لیکن افسوس کوئی عمل نہ ہواصرف زبانی جمع خرچ ہوتا رہا۔ پی ٹی آئی ، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے کوئی خاطر خواہ ڈیم نہ بنائے۔ جو ڈیم بنائے گئے وہ بھی اس قدر کچے اور خراب نکلے کہ سیلاب سے ٹوٹ گئے۔ سیلاب کی تباہ کاریاں غریبوں کی بستیوں میں ہوئیں جبکہ سرداروں اور جاگیرداروں نے سرکاری مشینری استعمال کر کے

اپنی زمینوں کو بند باندھ کر بچایا۔ اپنی فصلیں اور باغات بچا لیے جبکہ غریب کے مکانات و فصلیں تباہ کیے گئے۔ افسوس کی بات ہے تمام حکومتوں نے سیلاب کے پانی کو ذخیرہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہ بنایا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ سیلاب کے پانی کو جمع کر کے بنجر زمین کو سیراب کیا جا سکتا تھا۔ اور ملکی معیشت کو استحکام مل سکتا تھا۔ لیکن ہماری حکومتوں کی نا اہلی کی وجہ سے کچھ بھی نہیں کیا گیا

وہ دن دیکھ رہا ہوں جب ان حکمرانوں کے گریبان اور غریبوں کے ہاتھ ہوں گے۔ حکمرانوں کی طرح میڈیا کا رویہ بھی افسوس ناک ہے جس پر میڈیا سے شکایت کرتا ہوں۔ میڈیا بہت دیر بعد جاگا پہلے بلوچستان ڈوبتا رہا اور ہمارا میڈیا شہباز گل پر رپورٹنگ کرتا رہا۔ جب ایشین بنک نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر فنڈز جاری کیے تو حکومت جاگی اور ان کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ حکمران آپس کی لڑائی لڑتے رہے اور قوم سیلاب میں ڈوب گئی۔ خیبر پختونخوا حکومت کی نااہلی کی وجہ سے 5 بھائی دریا میں ڈوب گئے۔

کوئی ہیلی کاپٹر مدد کو نہ آیا۔ میں نے خود وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو فون کالز کیں لیکن کوئی ہیلی کاپٹر مدد کو نہ پہنچا۔ عوام کے ٹیکس سے لیے گئے ہیلی کاپٹر پر عمران خان خیبر پختونخوا میں دورے اور جلسے کرتے رہے لیکن لوگوں کو بچانے کوئی نہ آیا۔ حکومت نے تباہ حال گھروں کے لیے 5 لاکھ فی کس کا اعلان کیا جو شرمناک ہے۔ اس تباہی و بربادی کا مقابلہ 5 لاکھ سے کیسے ہو سکتا ہے

جنہوں نے 5 لاکھ کا اعلان کیا ان سے پوچھتا ہوں اتنے پیسوں سے ایک کمرہ بنانا مشکل ہے کوئی گھر کیسے بنائے گا۔ پوچھتا ہوں وزیر اعظم شہباز شریف آپ نے 25 ہزار فی کس امداد کا اعلان کیا جس پر شرم آنی چاہیے۔ آپ کی مہنگائی کی وجہ سے 25 ہزار تو آج بجلی کا بل آتا ہے۔ اس ملک کے 5 بڑے جاگیردار بھی اپنی رقم نکالیں تو کسی ورلڈ بینک کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

میڈیا سے درخواست کرتا ہوں خدارا قوم کی حالت زار کی طرف دیکھیں سیلاب کی تباہ کاریاں اجاگر کریں یہ آپ کا فرض ہے۔ 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب کی طرح جماعت اسلامی نے قوم کی اس گھڑی میں بھی خدمت کی۔ قوم نے جس طرح جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ قوم اب بھی جماعت اسلامی پر پیسے کے استعمال میں مکمل اعتماد کرتی ہے۔

اور جماعت اسلامی کو سب سے زیادہ صادق اور امین مانتی ہے۔ جماعت اسلامی نے سیلاب زدہ علاقوں کے لوگوں کے گھر تعمیر کرنے اور ان کی مستقل بحالی کیلیے ایک ٹاسک فورس قائم کر دی ہے۔ ٹاسک فورس لوگوں کو تعاون کیلیے ہمہ وقت موجود ہو گی۔ ٹاسک فورس میں جو تعاون کرنا یا رضاکار بننا چاہیں گے وہ اس کا حصہ بن سکتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں ہمیشہ کی طرح بڑھ چڑھ کر لوگوں کی مدد کریں اس وقت آپ کی مدد کی شدید ضرورت ہے۔

افسوس سے کہتا ہوں لوگ زمین پر رینگ رہے تھے اور حکمران ہیلی کاپٹر پر ہواؤں میں تیر رہے تھے۔ اس وقت جماعت اسلامی کے 15 ہزار رضاکار پورے ملک میں ریلیف کے کاموں میں مصروف ہیں۔ مزید رضاکاروں کے دستے علاقوں میں بھیج رہے ہیں، سب کچھ چھوڑ کر جماعت اسلامی کے رضاکاروں کو سیلاب سے نمٹنے پر لگا دیا ہے۔ جماعت اسلامی ہمیشہ کی طرح خدمت پر یقین رکھتے ہوئے قوم کو اس مشکل کی گھڑی میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کرے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…