اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

ایسا لگتا ہے ہندوستان میں مسلمانوں کیخلاف جرم، جرم نہیں، فرانسیسی اخبار

datetime 28  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(این این آئی)معروف فرانسیسی اخبار نے ہندوستان کے معروف بلقیس بانو کیس کے مجرمان کی جلد رہائی کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئیکہا کہ ایسا لگتا ہے مسلمانوں کے خلاف کیے گئے جرائم، جرائم نہیں ہیں۔یہ تبصرہ بیلجیئم کے فرانسیسی زبان میں شائع ہونے والے ایک معروف اخبار نے ہندوستان میں مسلمانوں کی حالت زار اور ان کے خلاف جرم کرنے والوں کی سزا میں تخفیف پر شائع کردہ

اپنی رپورٹ میں کیا۔ہندوستان میں مسلم مخالف پروگرام جاری ہے کے عنوان سے شائع کردہ اپنی اس رپورٹ میں اخبار نے لکھا کہ ایک مسلم خاندان کی عصمت دری اور قتل کے 11 مجرمان کی رہائی اس مذہبی اقلیت پر ظلم کرنے والوں کے خلاف استثنی کے ماحول کی گواہی دیتی ہے۔بعد ازاں تبصرہ نگار ایمانوئل ڈیرویل نے اس واقعے کا پورا پس منظر بتایا۔ایک ایسا جرم جو 15 اگست 2022 کو دوبارہ سامنے آیا جب ریاست گجرات کے حکام نے گینگ ریپ اور 3 سال کی کمسن لڑکی سمیت 14 افراد کے قتل عام کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 افراد کو رہا کیا۔صرف ایک خاتون 21 سالہ بلقیس بانو جو اس وقت حاملہ تھی وہ زندہ بچ گئی تھیں جس کے ساتھ اس موقع پر زیادتی کی گئی اور اسے مردہ سمجھ کر چھوڑ دیا گیا تھا۔اخبار نے 28 فروری 2002 کے اس واقعے کو پوری تفصیل سے بیان کرنے کے بعد پولیس اور ریاستی اداروں کے اہلکاروں کے علاوہ ہندو بنیاد پرست جماعتوں بے جے پی اور VHP کے کردار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔اخبار نے ان مجرموں کی رہائی کیلئے بنائے گئے کمیشن کے ایک رکن نے ان کی جلد رہائی سے اتفاق اور مجرموں میں سے ایک کی جانب سے ادا کیے گئے اس فقرے کو کہ مجرم کیونکہ اعلی ذات کے ہندو ہیں، اس لیے وہ آزاد ہونے کے مستحق ہیں، خاص طور پر نوٹ کیا۔اخبار نے آگے چل کر تحریر کیا کہ بلقیس بانو کی عصمت دری کرنے والوں کی رہائی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ مسلم مخالف جرائم کو معاف کرنے کے علاوہ

حکام کی ملی بھگت سے ہندو بنیاد پرستوں کو اس کا بدلہ بھی دیا جاسکتا ہے۔بلقیس بانو کے معاملے میں اہم موڑ مسلم مخالف نفرت کی تازہ ترین کڑی ہے جو نریندر مودی کے 2014 میں برسر اقتدار آنے کے بعد سے پیدا ہو رہی ہے۔

اخبار نے اس فیصلے کے خلاف آواز اٹھانے والے انسانی حقوق کے 2 کارکنوں تیستا سیتلواڑ اور آر بی سری کمار کی گرفتاری کا بھی ذکر کیا۔اخبار نے آخر میں تحریر کیا کہ خاص طور پر وزیر اعظم کو انصاف میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ ان سے 2002 کے گجرات قتل عام کو روکنے میں ناکامی کیلئے کبھی سوال ہی نہیں کیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…