لاہور( این این آئی)سندھ میں شدید بارشوں اور سیلاب سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہونے سے کسانوں کا اربوں روپے کا سرمایہ ڈوب گیا ، فصلیں تباہ ہونے سے ملک بھر میں اہم فصلوں کی پیداوار بھی کم رہنے اور قلت کے خدشات پیدا ہوگئے ۔محکمہ زراعت سندھ کی جانب سے ابتدائی طور پر جو اعداد و شمار اکھٹے کئے گئے ہیں اس کے مطابق کپاس اورکھجورکی فصل مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے
جبکہ گنا، مرچ، پیاز، ٹماٹر، چاول اور سبزیوں کی فصلوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔تخمینے کے مطابق صوبے بھر میں 14 لاکھ 67 ہزار 579 ایکڑ پر کپاس کاشت کی گئی اور کاشتکاروں کو فی ایکڑ 20 من کپاس کا نقصان ہوا۔سندھ میں مجموعی طور پر ایک لاکھ ایک ہزار 379 ایکڑ اراضی پر کھجور کے باغات ہیں اور فی ایکڑ 70 درخت تباہ ہوئے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 45 ہزار 207 ایکڑ پر گنا کاشت کیا گیا تھا اور فی ایکڑ 300 من گنا خراب ہوگیا ہے۔سندھ کے 29 ہزار 622 ایکڑ رقبے پر مرچیں کاشت کی گئی تھیں اور کاشتکاروں کو فی ایکڑ 32 من مرچیں تباہ ہوگئی ہیں۔سندھ کے کاشتکار بھائیوں نے 42 ہزار 268 ایکڑ پر پیاز کاشت کی تھی ، یہ فصل بھی جزوی تباہ ہوئی اور فی ایکڑ 120 من پیاز خراب ہوگئی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں 12 ہزار 101 ایکڑ پر ٹماٹر کاشت کیا گیا تھا اور اس کو بھی نقصان ہوا ہے ، جس کی وجہ سے 7 من فی ایکڑ ٹماٹر خراب ہوگئے ہیں۔سندھ کی تقریباً 30 ہزار 718 ایکڑ اراضی پر سبزیاں اگائی گئی تھیں
لیکن ان میں کسانوں کو اوسطاً 40 من فی ایکڑ کا نقصان ہوا ہے۔سندھ کے کاشتکاروں نے مجموعی طور پر 10 لاکھ 38 ہزار 174 ایکڑ پر چاول کاشت کیا تھا
لیکن حالیہ بارشوں سے فی ایکڑ 35 پیڈی نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔سرکاری رپورٹ کے مطابق 22 تا 24اگست کے دوران بارش کے اسپیل سے فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے
اور صرف ان تین دنوں میں فصلوں کو 84.3 ارب روپے نقصان پہنچنے کا کا اندازہ لگایا گیا ہے۔جن اضلاع میں بارشوں سے فصلوں کو نقصان پہنچا ہے اس میں عمر کوٹ، میرپور خاص،
بدین، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، حیدرآباد، مٹیاری، جامشورو، دادو، بے نظیر آباد، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، خیر پور، سکھر، گوٹکی، ٹھٹہ، جیکب آباد، کشمور، شکار پور، لاڑکانہ، شہداد کوٹ اور کراچی شامل ہیں۔