لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سے 25مئی کے واقعات میں ملوث حکومتی شخصیات اور افسران کے خلاف 15روز میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا ہے ،اگر رانا ثنا اللہ ، عطا اللہ تارڑ اور دیگر اسلام آباد میں چھپ کر بیٹھے رہے تو انہیں اشتہاری قرار دیدیا جائے گا ، جو بنی گالہ پر چھاپے مارنے کی بات کر رہے ہیں
انہیں بتانا چاہتے ہیں جاتی امراء زیادہ دور نہیں ہے ، انتخابات ہمارے ہاتھ میں ہیں لیکن ہم فساد کے بغیر انتخابات میں جانا چاہتے ہیں ، شہباز شریف عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں ہم فریم ورک کے حوالے سے بات کرنے کے لئے تیار ہیں ، عمران خان کے بغیر پی ٹی آئی نہیں بلکہ پاکستان کی سیاست ختم ہو جائے گی ، عمران خان نے نو حلقوں میں ضمنی انتخاب لڑنے کے لئے کاغذات نامزدگی لئے ہیں شہباز شریف ،مولانافضل الرحمان یا دیگر کو اپنی سیاسی مقبولیت کا زعم ہے تو مقابلے پر آجائیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پچیس مئی کے واقعات کے ذمہ داران کے خلاف پنجاب حکومت نے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے اور ہم نے ایسی کارروائیاں نہیں کیں جیسے ہمارے خلاف فاشسٹ کارروائیاں کی گئیں، ہمارے لوگوں کواٹھایاگیا ان پر تشدد کیا گیا ۔ہمیں بتایا گیا ہے کہ عطا تارڑ ، رانا ثنا اللہ اور دیگر کے تفتیش میں شامل کیا جارہا ہے اور یہ پولیس کا حق ہے ، رانا ثنا اللہ اور عطا اللہ اگر اسلام آباد میں چھپ کر بیٹھے رہے تو ان کو اشتہاری قرار دیدیاجائے گا ۔
انہیں تفتیش میں شامل ہونا چاہیے اور اپنے کردار کی وضاحت کرنی چاہیے ۔ ان واقعات میں دو لوگ شہید ہو ئے ان کی فیملیوں ان کو اطمینان ہی نہیں مل سکتا جب تک قتل میں ملوث افسران اور ان کو حکم دینے والے اپنے انجام کو نہ پہنچیں ۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت تک اپنا مطالبہ پہنچایا ہے جو بھی پچیس مئی کے واقعات میں ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔
ان کے خلاف تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اورپندرہ روز میں رپورٹ پیش کی جائے گی ۔ان واقعات میں جو ایس ایچ اوز ملوث تھے ان کو ہٹا دیا گیا ہے اور کچھ کی گرفتاریاں کی جارہی ہیں، تمام معاملات پندرہ روز میں مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین کے معاملات کے حل کے حوالے سے سپیکر سبطین خان کی سربراہی میں کابینہ کے دس اراکین پر مشتمل کمیٹی بنا دی گئی ہے جو تمام اراکین کے معاملات کو انفرادی طو رپر دیکھے گی اور مسائل اس کمیٹی کے ذریعے حل کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جلد از جلد انتخابات کی طرف جانا چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان کا اصل فائدہ اسی میں ہے کہ پاکستان سے سیاسی عدم استحکام دور ہو ۔ انہوںنے کہا کہ دنیا میں تیل کی قیمتیں کم ہوئیں یہاں کم نہیں ہوئیں،سفید پوش کی کمر ٹوٹ گئی ہے ، عام آدمی کی زندگی اجیرن ہے سب کچھ اس لئے ہے کہ یہاں پر سیاسی استحکام نہیں ہے اور سیاسی استحکام انتخابات سے آنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا ہے کہ انہوںنے بیان خود دیا ہے، حالانکہ شہباز گل پر دبائو ڈالا گیا کہ وہ یہ کہیں انہوں نے عمران خان کے کہنے پر بیان دیا ، حالانکہ اس روز کوئی میٹنگ ہی نہیں ہوئی ،پارٹی نے بھی اپنی پالیسی واضح کر دی ہے ۔ انہوں نے امریکہ میں کمپنی ہائر کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میڈیا ریلیشن کے لئے کمپنی ہائر کی گئی جس کا مقصد جو مضامین لکھے جائیں وہ وہاں کے اخبارات اور میڈیا میں آئیں۔
(ن لیگ والے تو میڈیا ہائوس خرید لیتے ہیں لیکن امریکہ میں کمپنیاں رکھنی پڑتی ہے جو پی آر کرتی ہیں۔ انہوںنے صدر مملکت کے بیان کے حوالے سے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے بیٹھنے میں کوئی مسائل نہیں ہے ، اگر شہباز عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرتے ہیں تو ہم فریم ورک بنانے کے لئے مذاکرات کرنے کے لئے بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں۔
ذاتی رائے ہے کہ سیاسی جماعتیں فاصلہ کریں فریم ورک میں آئین کیونکہ اس کے بغیر پاکستان استحکام کی طرف نہیں آئے گا۔انہوںنے کہا کہ ہمارے پاس سارا حساب موجود ہے اور ہر سیاسی جماعت کو حساب دینا چاہیے ، ہم الیکشن کمیشن میں یہ کہہ رہے ہیں (ن)لیگ اورپیپلز پارٹی کا حساب بھی سامنے لے آئیں ۔
ایف آئی اے کے نوٹسز ہیں ،یہ کہا جارہا ہے کہ بنی گالہ پر چھاپے مارنے ہیں ، اگر ایسا ہے تو جاتی امراء بھی زیادہ دور نہیں ہے ، ان کی پنجاب کی لیڈر شپ کے گھر دور نہیں ۔پنجاب میں ہماری حکومت ہے ہم جیل میں ڈال دیں گے۔ہم تو چاہتے ہیں تلخیاں کم کرنے کی ضرورت ہے تصادم پاکستان کے لئے اچھا نہیں ہے ، مسلم لیگ (ن) اس بات کو جتنی جلد سمجھ لے گی اتنا ہی بہتر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ہمارے ہاتھ میں ہیں ، ہم چاہتے ہیں یہ فریم ورک کے تحت ہوں ، ہم فساد کے بغیر انتخابات کی طرف جانا چاہتے ہیں۔ اگر ہم مہم شروع کر دیں تو یہ حکومت پانچ دن نہیں چل سکتی ۔ معیشت پہلے ہی اتنی تباہ ہو گئی ہے ،پاکستان میں سفید پوش کی کمر ٹوٹی ہوئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں الیکشن کمیشن کو تبدل کریں ، یہ کہیں گے پنجاب او رخیبر پختوانخواہ کی حکومتیں تحلیل کریں ، ہم کہیں گے سندھ اسمبلی برخاست کریں ، یہ بات مذاکرات میں ہونی ہیں۔انہوںنے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا بڑا گیپ ہے، بنیادی اصلاحات کے لئے سیاسی بحث ہونی چاہیے ، یہاں پر سیاسی جماعتوں میں فاصلے بڑھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی نیت یہی ہے کہ عمران خان کو میدان سے باہر کیا جائے کیونکہ یہ اسی طرح انتخا ب جیت سکتے ہیں کہ عمران خان میدان میں نہ ہو ویسے تو ان کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی ۔عمران خان نے نو حلقوں میں ضمنی انتخاب کے لئے کاغذات لئے ہیں ، فضل الرحمان ، شہباز شریف یا کوئی اور ہمت کریں ان کو اپنی مقبولیت کا پتہ چل جائے گا لیکن ان کا قد نہیں ہے کہ یہ اس طرح پاکستان کی نمائندگی کر سکیں۔
یہ عمران خان سے خوفزدہ ہیں ، یہ چاہتے ہیںعمران خان کو نا اہل کریں ، عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست مذاق ہو گی بلکہ پی ٹی آئی کیا بلکہ پاکستان کی سیاست کا مستقبل ختم ہے ، یہاں پھر شمالی کوریا والے نظام کا اعلان کر دیاجائے ۔انہوںنے کہا کہ عمران خان کی یہی ضد ہے کہ پاکستان کے فیصلے یہاں کی عوام نے کرنے ہیں لیکن پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ والے فیصلے لندن اور باہر سے کراتے ہیں ۔