اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پی ڈی ایم اے پنجاب نے بارشوں اور سیلاب سے اموات، نقصانات اور انتظامات کے اعدادوشمار جاری کر دیے۔ہم نیو ز کے مطابق پی ڈی ایم اے نے 15جون سے 30 جولائی تک کے اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں مختلف حادثات میں 85 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔سیلاب میں 28 افراد جبکہ مون سون بارشوں کے دوران 79 افراد زخمی ہوئے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ڈیڑھ ماہ میں بارشوں اور سیلاب سے10ہزار 797 گھروں کو نقصان پہنچا۔حالیہ مون سون اور سیلاب میں 4لاکھ ایک ہزار970 ایکڑ رقبہ زیر آب آیا۔ریکارڈ کے مطابق امدادی ٹیموں نے 2ہزار462 افراد کو سیلابی علاقوں سے بحفاظت نکالا۔فلڈ ریلیف کیمپس میں 7ہزار819 افراد کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق حالیہ مون سون اور سیلاب میں 3ہزار 36 جانور بھی ہلاک ہوئے۔ امدادی کاروائیوں کے دوران 501 جانوروں کو سیلابی علاقوں سے ریسکیو کیا گیا۔میانوالی اور ڈی جی خان ڈویژن میں 29 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ 176 گھرانوں کے 1ہزار 516 افراد فلڈ ریلیف کیمپس میں رہائش پذیر ہیں۔ریلیف کیمپس میں تمام افراد کو تین وقت کا کھانا،صاف پانی سمیت علاج معالجے کی سہولیات بدستور دی جارہی ہیں۔ اب تک 2ہزار617 گھرانوں میں ایک ماہ کے لیے خشک راشن کے تھیلے تقسیم کیے جا چکے ہیں ۔ 2ہزار 666 گھرانوں میں ٹینٹس تقسیم کیے گئے ہیں۔متاثرین کے جانوروں کے لیے بھی6 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ریسکیو ریلیف آپریشن میں 61 کشتیاں اور 444 ریسکیورز نے حصہ لیا۔ دوسری جانب وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو بارش اور سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا ء کو معاوضہ کی رقم 24 گھنٹے میں ادا کرنے کا حکم دے دیا ،جزوی یا مکمل تباہ ہونے والے مکانات کے معاوضہ کو بھی بڑھا کر پانچ لاکھ کردیا ہے ،قومی المیہ ہے کہ ڈیموں کی تعمیر پر توجہ نہیں دی گئی۔
پیر کو کوئٹہ آمد پر نقصانات اور امداد سرگرمیوں پر بریفنگ سے خطاب میں وزیر اعظم میاں محمد شبہاز شریف نے کہا کہ چیلنج بڑا ہے مل کر مقابلہ کریں گیامداد و بحالی کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی قیادت میں صوبائی حکومت اور وفاقی و صوبائی ادا روں اور این ایچ اے کی کوششیں لائق تحسین ہیں میڈیکل کیمپ کا جال پھیلایا جائے گا غیر معمولی بارشوں سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوئے
قیمتی انسانی جانوں کے نقصان کیساتھ ساتھ انفراسٹکرکچر تباہ ہوا وفاق اور بلوچستان حکومت قومی جذبے سے بحالی اور آبادکاری کیلئے پرعزم ہیں آخری گھر جب تک آباد نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے مخیر حضرات بھی آگے آئیں۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان عبد عزیز عقیلی اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے وزیر اعظم کو بریفینگ میں بتایا کہ
جون کی 13 تاریخ کو بارش کا سلسلہ شروع ہوا ماضی کے مقابلے میں 500 فیصد زیادہ حالیہ اسپیل میں بلوچستان میں بارش ہوئی بارش کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا چیف سیکریٹری بلوچستان عبدل عزیز عقیلی کا وزیراعظم کو بریفینگ میں کہنا تھا کہ اب تک بلوچستان میں اموات 136 ہوگئی ہیں 70 افراد زخمی بھی ہیں گیارہ سو لوگ معمولی زخمی ہوئے جنہیں فرسٹ ایڈ دی گئیں 2 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی 20 ہزار 500 لوگوں کو محفوظ مقام منتقل کیا گیا ایم 8 اور کوئٹہ کراچی قومی شاہراہیں بڑی حد تک بحال کردی گئی ہیں ۔