لاہور( این این آئی )مشاورت کے بغیر بنائی گئی پالیسیاں اور سیاسی عدم استحکام معیشت کی ابتری کا بڑا سبب ہیں ،ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کریش کر گیا ہے جس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ، ڈالر نے پاکستانی معیشت کو جو کاری ضرب لگائی ہے اس کے آفٹر شاکس آتے رہیں گے ،معاشی اور سیاسی استحکام کے ساتھ موثر پیکج ملنے تک
غیر سرمایہ کار کبھی بھی پاکستان کا رخ نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹیکس بار کے سینئر نائب صدر عابد حفیظ عابد،گوجرانوالہ ٹیکس بار کے صدر انور عباس انور،جنرل سیکرٹری نعیم ایوب،اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو کے سابق چیئرمین جاوید مسعودطاہر بھٹی،اسلام آباد،راولپنڈی ٹیکس کے صدر سید تنصیر بخاری،نائب صدر پی ٹی بی فراز فضل شیخ،میانوالی ٹیکس بار کے صدر خورشید انور،جنرل سیکرٹری نیک محمداور دیگر نے ’’معیشت کی موجودہ صورتحال ‘‘کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مقررین نے کہا کہ ڈالر ہر روز اوپر جارہا ہے ، معیشت سے جڑے اشاریے منفی رجحان ظاہر کر رہے ہیں لیکن بد قسمتی سے حکومت کی معاشی ٹیم کی جانب سے مکمل خاموشی ہے ، اس صورتحال کی وجہ سے معیشت میں کردار ادا کرنے والے تمام طبقات میں شدید تشویش پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جتنی پنجہ آزمائی سیاست میں کرتے ہیں اگر اس کا ایک فیصد مل بیٹھ کر معیشت کی بہتری کے لئے صرف کریں تو آج ہماری معیشت وینٹی لیٹر پر نہ پڑی ہوتی ۔مقررین نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ معیشت کو سیاست سے بالکل الگ کیا جائے بصورت دیگر ہماری قومی سلامتی کو بھی شدید خطرات لا حق ہو جائیں گے۔سیاست اور معیشت کو الگ کرنے کے حوالے سے موثر تجاویز دی جا سکتی ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور اسٹیک ہولڈرز ایک جگہ مل کر بیٹھیں ۔