اسلام آباد( آن لائن)وفاقی کابینہ نے سابق ڈی جی انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان کو چیئرمین نیب تعینات کرنے کی منظوری دیدی ۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا ،کابینہ نے سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان
کی بحیثیت چیئرمین نیب تعیناتی کے نام کی منظوری دیدی ۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لئے بشیر میمن،اخلاق تارڑ ،آفتاب سلطان اور ناصر کھوسہ کے نام تجویز کئے تھے، آفتاب سلطان کے نام پر وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اور اپنے اتحادیوں سے مشاورت کی،مشاورت اور اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کے بعد آفتاب سلطان کے نام پر اتفاق ہوا ، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی آفتاب سلطان کو چیئرمین نیب تعینات ہونے کی تصدیق کر دی ہے ۔ آفتاب سلطان کا تعلق پولیس سروس سے تھا وہ گریڈ 22 کے افسر تھے جبکہ پولیس میں اعلیٰ عہدوں سمیت آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ آفتاب سلطان کی شہرت ایک دیانتدار افسر کے طور پر ہے، ان کا نام پیپلز پارٹی نے تجویز کیا تھا، آفتاب سلطان آئی جی پنجاب تعینات ، نیشنل پولیس اکیڈمی کے کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں۔آفتاب سلطان کے والد اور ساس دو دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔ آفتاب سلطان کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔ انہوں نے پولیس میں اپنے کیریئر کاآغاز 1977ء میں بطور اے ایس پی پنجاب پولیس کیا تھا ۔2002 میں پرویز مشرف کے دور حکومت میں آفتاب سلطان ڈی آئی جی سرگودھا تعینات رہے، انہیں اس دور حکومت میں معطل کیا گیا تھا۔2013 کے عام انتخابات کے دوران آفتاب سلطان آئی جی پنجاب تعینات تھے۔