اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نیفڈا کے تحت کم لاگت کے مکانات پر 105 ارب روپے خرچ، اب تک صرف 3564 مکانات تعمیر ہوئے؛ سابق حکومت نے 50 لاکھ مکانات کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔ روزنامہ جنگ میں قاسم عباسی کی خبر کے مطابق دستیاب سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے نیا پاکستان ہاؤسنگ سوسائٹی کے تحت کم لاگت کے مکانات پر
مجموعی طور پر 105 ارب روپے خرچ کیے ہیں جبکہ اب تک صرف 3564 مکانات تعمیر ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (نیفڈا) پروگرام کے تحت 50 لاکھ مکانات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو سابق وزیراعظم عمران خان کا ڈریم پراجیکٹ تھا۔ اس کے باوجود سابق حکومت نے ضرورت مندوں کو ایک بھی ہاؤسنگ یونٹ خود فراہم نہیں کیا۔ اس سے قبل اس نمائندے نے 18 اپریل کو خبر دی تھی کہ نیفڈا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے معروف این جی او اخوت فاؤنڈیشن کے ذریعے مستحق افراد کو 17000 کم لاگت کے مکانات فراہم کیے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب اس سے قبل اخوت نے رابطہ کرنے پر اس نمائندے کو بتایا تھا کہ نیفڈا کا ان کے منصوبوں سے کوئی تعلق نہیں ہے اور انہوں نے وہ 17000 کم لاگت کے مکانات آزادانہ طور پر بنائے۔ تاہم دستیاب نیفڈا پروگریس ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں مقامی حکومتوں کے محکموں کے ذریعے 24000 سے زیادہ کم لاگت والے ہاؤسنگ یونٹس (ایل سی یوز) زیر تعمیر ہیں اور اب تک 50000 سے زائد ایل سی یوز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ نیفڈا کے فوکل پرسن نے بتایا کہ ملک بھر میں جاری منصوبے اس سال کے آخر تک مکمل ہو جائیں گے جبکہ کچھ اگلے سال کے آخر تک مکمل ہو جائیں گے۔ اپریل 2022 تک بینکوں نے ان گھروں کی تعمیر کے لیے حکومت پاکستان کو مجموعی طور پر 386 ارب روپے کی مالی امداد دی ہے۔