بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، تحریک طالبان اور حکومت پاکستان میں اتفاق ہو گیا

datetime 31  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس بار جنگ بندی کو غیر معینہ مدت تک جاری رکھنے اور قبائلی سرحدی علاقے میں تقریباً دو دہائیوں سے جاری عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس پیشرفت سے واقف ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ شب ختم ہونے والی جنگ بندی میں توسیع افغان دارالحکومت کابل میں دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات میں اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں فریقین نے اسلامی امارت افغانستان (آئی ای اے) کے قائم مقام وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند کے ساتھ ان کے دفتر میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں کے بعد جنگ بندی میں توسیع اور امن مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں فریقین کے ساتھ اپنی ملاقاتوں میں علیحدگی پسند رہنما نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ بات چیت اور جنگ بندی کو بغیر کسی حتمی تاریخ کے جاری رہنے دیا جائے اس کے بعد ہونے والے مشترکہ اجلاس میں دونوں فریقین نے جنگ بندی کو غیر معینہ مدت تک جاری رکھنے اور اس تنازع کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا جس کے سبب پاکستان کے قبائلی علاقوں اور ملک میں بڑے پیمانے پر ہزاروں لوگوں کی نقل مکانی اور ہلاکتیں ہوئیں۔ترجمان آئی ای اے ذبیح اللہ مجاہد اور ترجمان ٹی ٹی پی محمد خراسانی نے رواں ماہ کے ا?غاز میں جنگ بندی میں 30 مئی تک توسیع کا اعلان کیا تھا۔جنگ بندی میں غیر معینہ مدت تک توسیع کے حوالے سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن ڈان اس اہم پیش رفت کی تصدیق حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

یہ پیشرفت افغان دارالحکومت میں دونوں فریقین کے اعلیٰ سطح کے وفود کی موجودگی میں پیچیدہ اور جامع مذاکرات کے سلسلے کے بعد ہوئی ہے جو کہ ایک موقع پر ٹوٹنے کے قریب لگ رہا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ مرکزی ثالث اور آئی ای اے کے قائم مقام وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے مذاکرات کو دوبارہ بحال کرنے میں معاونت کی۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے ٹی ٹی پی کے کچھ مطالبات مان کر اپنی سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور آئی ای

اے کی تجویز کے بعد اعتماد سازی کے لیے ابتدا سے باضابطہ اور منظم مذاکرات کی جانب جانا اہم ہوگا۔ٹی ٹی پی سوات کے ترجمان مسلم خان سمیت 2 اہم عسکریت پسند کمانڈروں کو قیدیوں کی رہائی اور صدارتی معافی بھی ان مطالبات میں شامل ہے۔ذرائع نے بتایا کہ جاں بحق اور زخمیوں کے لیے معاوضہ، مالاکنڈ میں شرعی ضابطے کا نفاذ، سرحدوں سے فوج کا انخلا اور فاٹا کا خیبر پختونخواہ میں انضمام ٹی ٹی پی کی جانب سے اہم مطالبات تھے۔

ملاکنڈ ڈویژن میں شرعی نظام عدل ریگولیشن 2009 اب بھی نافذ العمل ہے، یہ قانون مولانا صوفی محمد مرحوم کے ساتھ مذاکرات کے بعد نافذ کیا گیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت پاکستان کو ٹی ٹی پی کے کچھ مطالبات سے کوئی مسئلہ نہیں تاہم 2 بڑے مسائل چیلنج رہے جن میں فاٹا کے انضمام کی واپس تبدیلی اور ٹی ٹی پی کو ایک مسلح عسکریت پسند گروپ کے طور پر ختم کرنا شامل ہے۔حکومت پاکستان کے مندوبین نے واضح کیا کہ آئینی ترمیم

کے ذریعے ہونے والا انضمام قابل بحث نہیں اور قبائلی لوگ اس کے اصل اور اہم اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ٹی ٹی پی کی جانب سے ایسی دستاویزات لائی گئیں جوکہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے قبائلی عوام کے ساتھ ایک آزاد پاکستان میں ان کی خودمختاری کی ضمانت کے وعدے پر مشتمل تھیں۔انہیں بتایا گیا کہ جس انضمام کو وہ اپنے رواج کے خلاف سمجھتے ہیں اسے تبدیل کرنے کا مطلب فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن کی جانب واپسی ہو گا جو برطانوی سلطنت کا ایک حصہ تھا اور اس میں کوئی ایسی چیز نہیں تھی

جسے ‘اسلامی’ سمجھا جا سکتا ہو۔علاوہ ازیں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق 25 ویں آئینی ترمیم مارچ 2022 سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک بڑے بینچ کے سامنے اس کی مخالفت میں کچھ قبائلی عمائدین کی جانب سے درخواست پر زیر التوا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کا خاتمہ ایک اور اہم مسئلہ ہے، حکومتی وفد نے واضح کیا کہ کسی بھی مسلح گروپ کو پاکستان کی حدود میں داخل ہونے یا اس طرح کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اختیارات پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے اور ا?ئی ای اے اس حوالے سے مکمل آگاہ ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ایک قبائلی جرگہ کابل میں ٹی ٹی پی کے ساتھ براہ راست مذاکرات کر رہا ہے جس کا اگلا دور جون کے دوسرے ہفتے میں متوقع ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…