اسلام آباد (این این آئی)وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عمران خان سمیت کچھ ارکان قومی اسمبلی کے استعفے قبول کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ عمران خان، شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور شیریں مزاری سمیت وہ ارکان جنہوں نے اسمبلی کے فلور پر استعفے دئیے۔
قانونی طور پر وہ مستعفی ہو چکے ہیں۔وزیر قانون نے کہا کہ اسپیکر کو ان کے استعفے قبول کرنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے فلور آف دی ہائوس پر استعفے کنفرم کردیے ہیں، اْن کے لیے قانون کے تحت ایوان کے دروازے بند ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی وضح داری کا مظاہرہ کررہے ہیں، قانون کے تحت اب استعفوں کی تصدیق کی کوئی گنجائش نہیں۔وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ مانیٹرنگ جج مقرر کرنے کا تجربہ درست نہیں رہا، سپریم کورٹ نے جب بھی مانیٹرنگ کا فیصلہ دیا وہ متنازع رہا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پر چڑھائی کو روکنے کے لیے قانون کا سہارا لیا، دارالحکومت میں اس دن دفعہ 144 نافذ تھی۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جلسے کی اجازت کا آرڈر پاس کیا اور ٹی او آر طے کرنے کا کہا، خان صاحب نے وعدہ خلافی کی اور ریڈ زون تک پہنچ گئے۔انہوںنے کہاکہ خان صاحب نے ڈی چوک جانے کا اعلان کرکے توہین عدالت کی، توقع کرتا ہوں سپریم کورٹ اس پر خان صاحب سے توہین عدالت میں جواب مانگے گی۔وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ توقع ہے پہلے توہین عدالت کا معاملے طے ہوگا پھر فرمائشوں پر بات ہوگی۔