لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی)وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ عوام کو 2 سے 3 ماہ مزید پریشان کریگی، مینٹیننس اور ایندھن کی کمی، سابق حکومت کی خراب حکمرانی کی وجہ سے غیر فعال پاور پلانٹس کو فعال کردیا۔ روزنامہ جنگ میں خالد مصطفیٰ کی خبر کے مطابق وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ جاری لوڈشیڈنگ عوام کو 2 سے 3 ماہ تک پریشان کرتی رہے گی جب تک حکومت کی مالی رکاوٹیں دور نہیں ہوجاتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ان تمام پاور پلانٹس کو فعال کر دیا ہے جو کہ مینٹیننس اور ایندھن کی کمی اور پی ٹی آئی کی سابق حکومت کی جانب سے کوئی فیصلہ نہ کرنے اور خراب حکمرانی کی وجہ سے غیر فعال تھے۔دوسری جانب بجلی کی طلب اور رسد میں خلیج کے باعث ملک میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ، مختلف شہری علاقوں میں6سے8جبکہ دیہی علاقوں میں12سے14گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی گئی جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق بجلی کی مجموعی طلب کے مقابلے میں بجلی کی پیداوار گزشتہ روزبھی کم رہی جس کی وجہ سے ملک بھر میں لو ڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا ۔ گزشتہ روز بھی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے مختلف شہری علاقوں میں6سے8جبکہ دیہی علاقوں میں12سے14گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ چھوٹی انڈسٹری کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے خلاف بیگم کوٹ کے رہائشی سڑکوں پر نکل آئے اور لیسکو کیخلاف نعرے بازی کرتے ہوئے بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا ۔ مظاہرین نے لاہورشیخوپورہ روڈ پر ٹائر جلا کربلاک کر دی۔احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔مظاہرین نے لیسکو حکام کیخلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بجلی کے بلوں میں آئے روز اضافہ ہوتا ہے تو دوسری جانب بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔ ایک گھنٹے تک احتجاج کرنے کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے ۔