اسلام آباد (نیوز ڈیسک)قائداعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ نے گرمیوں کی تعطیلات کے دوران سالانہ مرمت اور تزئین و آرائش کے کام کے باعث 13 جولائی 2025 سے ہاسٹلز کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں طلبہ کو 21 جولائی تک ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔انتظامیہ کے مطابق زیادہ تر طلبہ نے ان ہدایات پر عمل کرتے ہوئے وقت مقررہ سے پہلے ہی ہاسٹل چھوڑ دیے، لیکن کچھ طلبہ کی جانب سے مزاحمت اور احتجاج جاری رہا۔
یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے اس معاملے میں طلبہ کی دائر کردہ درخواست مسترد کر دی گئی تھی، جس کے بعد انتظامیہ نے متعدد بار ہاسٹل خالی کرنے کا وقت دیا۔ تاہم، جب دی گئی آخری مہلت بھی ختم ہو گئی تو آج ہاسٹل خالی کرانے کے لیے آپریشن کیا گیا، جس دوران کئی طلبہ کو حراست میں لے لیا گیا۔ذرائع کے مطابق احتجاج شدت اختیار کر گیا جس کے باعث وائس چانسلر آفس کو تالے لگا دیے گئے اور وی سی سیکرٹریٹ بھی بند کر دیا گیا۔طلبہ کی نمائندہ وکیل ایمان مزاری کا کہنا ہے کہ اب تک 72 طلبہ کو گرفتار کر کے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کیا گیا ہے۔ دوسری طرف اسلام آباد پولیس کی جانب سے اس گرفتاری پر کوئی سرکاری موقف تاحال سامنے نہیں آیا۔