فیصل آباد/ اٹک(نیوزڈیسک) اٹک میں شجاع خانزادہ پر حملہ کیس میں ملوث نیٹ ورک کے دو مبینہ ملزمان کو فیصل آباد سے گرفتار کرکے تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں اور پولیس پر مشتمل خصوصی ٹیموں نے شہر کے مختلف مقامات پر ٹارگٹڈ کارروائیاں کیں اور مشکوک افراد کو حراست میں لیا۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ دو افراد جن کو سمن آباد اور جڑانوالہ روڈ کے قریب مکوآنہ کے ایک گائوں سے حراست میں لیا گیا کا تعلق اس نیٹ ورک سے ہے جو وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پر خود کش حملے میں ملوث ہے۔ چھاپہ مار ٹیموں کی جانب سے ان دو افراد کی گرفتاری کو اہم کامیابی بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ حراست میں لئے گئے دونوں افراد کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھے: عمرا ن خان اورریحام خان میں دوریاں ،دونوں الگ الگ کیوں رہ رہے ہیں ؟ ایک دلچسپ انکشاف
دوسری جانب آر پی او سرگودھا ذوالفقار حمید کی سربراہی میں تشکیل دی گئی تفتیشی ٹیم آج شادی خان میں جائے حادثہ کا دورہ کرے گی۔ دورے سے قبل تفتیشی ٹیم کا اہم اجلاس اٹک ریسٹ ہاؤس میں ہوا جس میں خود کش دھماکے کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کمانڈنٹ سہالہ پولیس کالج سید محسن علی، ڈی سی او اٹک چودھری حبیب اللہ اور ڈی پی او اٹک ندیم حسین سمیت حساس اداروں اور سی ٹی ڈی کے افسران شریک ہوئے۔ اجلاس کے بعد ٹیم کے رکن ایف آئی اے کے ماہر برائے دھماکا خیز مواد اسسٹنٹ ڈائریکٹر شہزاد احمد نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور حملے میں استعمال ہونے والے دھماکا خیز مواد کی جانچ پڑتال کی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہزاد احمد کا کہنا تھا کہ شواہد جمع کر لئے ہیں۔ جلد رپورٹ مرتب کر لی جائے گی