کراچی(نیوز ڈیسک) خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی، اٹک دہشت گردی کی وجہ سے غیرملکیوں سمیت دیگر شعبوں کی فروخت بڑھنے اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتار چڑھاو¿ کے بعد مندی کی بڑی لہررونما ہوئی جس سے انڈیکس کی35900، 35800، 35700 اور 35600 پوائنٹس کی 4 حدیں بیک وقت گرگئیں، 60.75 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 72 ارب 26 کروڑ 52 لاکھ26 ہزار515 روپے ڈوب گئے۔
اسٹاک ممبرمحمدیعقوب نے بتایا کہ لسٹڈ کمپنیوں کے ریزلٹ اچھے آرہے ہیں جبکہ سیاسی افق پر بھی فضا بہتر ہوتی جارہی ہے لیکن اٹک دہشت گردی کی وجہ سے غیرملکیوں، بینکوں اور میوچل فنڈز نے مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری کے بجائے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی جس سے مارکیٹ میں ایک موقع پر رونما ہونے والی 71.23 پوائنٹس کی تیزی بڑی نوعیت کی مندی میں تبدیل ہوگئی تاہم انہوں نے ا?ئندہ سیشنز میں تیزی کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں مندی عارضی نوعیت کی ہے۔ ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر ا?رگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 11 لاکھ97 ہزار201 ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران میوچل فنڈز کی جانب سے44 لاکھ86 ہزار555 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی41 لاکھ84 ہزار701 ڈالراور غیرملکیوں کی جانب سے39 لاکھ94 ہزار 341 ڈالر کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 349.28 پوائنٹس کی کمی سے 35588.05 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 262.39 پوائنٹس کی کمی سے21849.33 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 592.32 پوائنٹس کی کمی سے 59136.71 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 8.47 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 34 کروڑ78 لاکھ45 ہزار 330 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار372 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 123 کے بھاو¿ میں اضافہ، 226 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سفائر ٹیکسٹائل کے بھاو¿36 روپے بڑھ کر756.18 روپے اور سفائرفائبر کے بھاو¿ 33.45 روپے بڑھ کر704.08 روپے ہوگئے جبکہ ہینوپاک موٹرز کے بھاو¿ 56.62 روپے کم ہوکر 1138.87 روپے اور ایکسائیڈ پاکستان کے بھاو¿ 18.86 روپے کم ہوکر 1016.64 روپے ہوگئے۔
حصص مارکیٹ میں مندی کی بڑی لہر سے 349 پوائنٹس گر گئے
18
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں