لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صد رمریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان رو رہا ہے کہ اداروں نے آئین کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیوں کیا،ادارے آئین کے ساتھ کھڑے ہوئے تو عمران خان کو کیوں مرچیں لگ رہی ہیں،اس کو نقل کر کے پاس ہونے کی عادت پڑ گئی ہے، اب کوئی نقل کرانے کے لئے تیار نہیں،جلدی جلدی انتخابات کرانے کی باتوں کے پیچھے یہ ہے کہ عمران خان تقرریوں میں مداخلت چاہتا ہے،
یہ چاہتا ہے تقرریوں میں مداخلت کر کے اگلا الیکشن بھی فکس کرلے،پہلے بھی تمہارا سارا میچ فکس تھا اوراب یاد رکھو تمہاری دھونس پر غنڈہ گردی پر اگلی تقرریوں کا فیصلہ نہیں ہوگا،اگلی تقرریوں کا فیصلہ میرٹ پر ہونا ہے اورمیرٹ پر ہوگا،معصوم سا منہ بنا کر کہتا ہے بارہ بجے عدالتیں کیوں کھلیں، کان کھول کر سن لو تمہارے لئے عدالتیں بارہ بجے اس لئے کھلیں کیونکہ تم نے پاکستان کے آئین پر خود کش حملہ کیا تھا،صدر،سابق سپیکر اور ڈپٹی سپیکر نے آئین اور اپنے حلف سے غداری کی،انہوں نے قوم کی نوکری چھوڑ کر عمران خان کی ذاتی چاکری کی۔ سیف الملوک کھوکھر اور افضل کھوکھر کی رہائشگاہ پر منعقدہ ورکرز کنونشن س خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عزت بھی اللہ کے ہاتھ میں ہے اورذلت بھی اللہ کے ہاتھ میں ہے،وہی نواز شریف جس کے بارے میں عمران نیازی کہتا تھا کہ اس کی سیاست ختم ہو گئی اسے اللہ نے لندن میں بیٹھے ہوئے عزت دی اور کوئی وزیر اعظم کے دفترمیں بیٹھے ہوئے بھی ذلیل ہوگیا، پاکستان کی تاریخ میں پہلا وزیر اعظم ہے جسے پارلیمنٹ اور عوام نے ووٹ کے ذریعے اٹھا کر باہر پھینکا، ابھی تونواز شریف نے تمہاری حکومت ختم کی ہے، آگے آگے دیکھنا نواز شریف تمہاری سیاست کو بھی ختم کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ ویسے تو یہ جھوٹ ہمیشہ سے بولتا آیا، اس کا نام جھوٹوں کا بادشاہ ہونا چاہیے،کرسی کھسکتی ہوئی دکھائی تو اس وقت سے
جھوٹ بول بول کر عوام کی ناک میں دم کیا ہوا ہے۔ ہم گھر گھر جا کر اس کا سچ عوام کو بتائیں گے کہ اس کا اصل چہرہ کیا ہے۔عوامکو کہتا رہا کہ گھبرانا نہیں ہے اور خود جب سے اقتدار گیا ہے دھاڑیں مار مار کر روتاہے، عوام کو کہتا رہا کہ پچاس لاکھ گھر دوں گا،پچا س لاکھ گھر تو نہیں ملے ایک ہی گھر مکمل ہوا وہ زمان پارک کا گھر تھا، کہتا تھاکہ آخری گیند تک مقابلہ کروں گالیکن آخری اوور کاموقع آیا تو پویلین سے باہر ہی نہیں نکلا، آخری گیند
کھیلنے کے موقع پر کریز پر ہی نہیں آیا اورالٹے پاؤں بھاگ گیا، مقابلہ کرنے کی بجائے پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی اورپنجا ب اسمبلی میں غنڈہ گردی کی،جس سے میرا سرشرم جھک گیا کہ یہ پاکستان کا معاشرہ ہے،کیا یہ اپنے گھروں میں بھی یہی سلوک کرتے ہیں،آئین کی جس طرح دھجیاں اڑائیں،معصوم سا منہ بنا کر کہتا ہے بارہ بجے عدالتیں کیوں کھلیں، کان کھول کر سن لو تمہارے لئے عدالتیں بارہ بجے اس لئے کھلیں کیونکہ تم نے پاکستان کے
آئین پر خود کش حملہ کیا تھا،تمہارے ذاتی ملازم جن میں صدر پاکستان عارف علوی، سابق سپیکر اسد قیصر،سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری اورگورنر پنجاب عمرسرفراز چیمہ شامل ہیں انہوں نے آئین اور اپنے حلف سے غداری کی،انہوں نے قوم کی نوکری چھوڑ کر عمران خان کی ذاتی چاکری کی،اس لئے عدالتیں بار ہ بجے کھلیں۔انہوں نے کہا کہ آج نہیں تو کل،کل نہیں تو پرسوں نواز شریف کا حمزہ شہباز حلف اٹھاکر رہے گا، جب آئین کو پاؤں تلے
روندں گے تو کیا عدالتیں تمہارا منہ دیکھتی رہیں گی، شکرکرو عدالتوں نے تمہارے خلاف فیصلہ دیا ہے تمہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیں پھینکا، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے یہ تمہارا پیچھا کرے گی عوام بھی تمہاراپیچھا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت بچانے کے تمام حربے ناکام ہو گئے توجعلی خط اٹھا کر لے آیا، جب ہر جگہ سے منہ توڑ جواب ملا،نیشنل سکیورٹی کمیٹی،ریاست سے منہ توڑ جواب ملا توسازشی خط کی ٹیں ٹیں شروع کر
دی جسے سن کر کان پک گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی اسے بتائے کہ سازش توکامیاب آدمی کے خلاف ہوتی ہے، نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کر کے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا تھا، ناکام آدمی کے خلاف کسی کوسازش کرنے کی کیا ضرورت تھی، یہ پہلے بائیس سال ورلڈ کپ لے کرپھرتا رہا اوراب بائیس سال سازشی خط لے کر پھرتا رہے گااور کچھ بعید نہیں کہ آنے والے دنوں میں چوکوں میں کھڑا ہو کر سازشی خط دکھا دکھاکر پیسہ
مانگاکرے گا۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خان، توشہ خور،خط چھوڑ کارکردگی بتا ؤ، سازش چھوڑ رپورٹ کارڈ دکھا ؤکیا کام کیا ہے،سازش کا ڈرامہ نہ کرو کام دکھا ؤکیا کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب اس سے پوچھا گیا تو کہا کہ امریکہ نے اڈے مانگے تو میں نے ایبلسٹوٹی ناٹ کہا،لیکن جب چوری پکڑی گئی تو کہہ دیا میں نے تو انٹرویو میں کہا تھا، اس نے بالکل ایبلسٹوٹی ناٹ کہا تھا جب عوام نے روٹی مانگی،جب عوام نے آٹا، چینی مانگی،بجلی، دوائی
مانگی تو اس نے ایبلسٹوٹی ناٹ کہا،یہ تکبر کا پہاڑ تھا، کہتا تھا کہ میں آلو پیاز کے ریٹ پتہ کرنے نہیں آیا، کیا تم ہیلی کاپٹر پر عوام کے ٹیکسوں کے پیسے سے سیریں کرنے آئے تھے۔ بنی گالہ سے وزیر اعظم ہاؤس کا دس منٹ کا راستہ ہے لیکن اس نے عوام کی ٹیکس کی کمائی کا ایک ارب روپیہ پھونک دیا۔ ایوان اقبال میں اپنے سامنے دو سو بندے بٹھا کر 20لاکھ بندے لانے کی بات کر رہا تھا، الیکشن کمیشن کے سامنے کہا لاکھوں کا اجتماع کروں گا
لیکن وہاں پانچ بندے اکٹھے نہیں ہوئے۔تمہارا پیغام کیا ہے،تمہارا پیغام یہ ہے کہ لوگوں کو امر بالمعروف کاسبق پڑھاتے جاؤ اور انہیں لارے لگاتے جاؤ،توشہ خانہ او ربیت المال کا مال کھاتے جاؤ۔انہوں نے کہا کہ مولانا طارق جمیل صاحب عمران خان کوسمجھائیں وہ اسلام کے بارے میں غیر محتاط زبان استعمال نہ کیا کرے۔انہوں نے کہا کہ کوئی ہے جو نفسیاتی مریض کو لگام دے،اس کو پاگل خانے کی دس نمبر بس پر بٹھا کر آئے، اس نے قوم کو
پاگل کیا ہے، اگر اسے پاگل خانے میں بھرتی کرا دو تو یہ پاگلوں کو بھی پاگل کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتاہے کہ عوام عیدملیں توکان میں حقیقی آزادی کی تحریک کے لئے کہیں، لیکن تم یہ کہو کہ کان میں یہ کہنا کہ گوگی بچاؤ تحریک کے لئے باہر نکلو، فرح خان یعنی کے عمران خان ہے، فرح گوگی جس کا دوسرا نام عمران خان اس نے 200کنال اراضی 2کروڑچند لاکھ روپے میں خریدی، اسے بتایا کہ یہاں رنگ روڈ منصوبے کا اعلان
ہونے والا ہے، بعد میں بیچو گی تواربوں رپوے کی زمین ہو گی،جب یہ سکینڈل باہر آیا تو وہ ایک ارب روپے میں بیچ کر فرار ہو گئی اور عمران خان نے راتوں رات اسے دبئی فرار کرایا، وزیر اعظم ہاؤس اوراقتدار کو مال بنانے کے لئے استعمال کرتا رہا اورہمیں ریاست مدینہ کی مثالیں دیتا رہا۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا پہلا پاگل دیکھاہے،اسے تو سیاستدان کہنا ہی نہیں چاہیے،رو رہا ہے کہ اداروں نے آئین کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیوں کیا،ادارے آئین کے ساتھ
کھڑے ہوئے تو عمران خان کو کیوں مرچیں لگ رہی ہیں،اس کو نقل کر کے پاس ہونے کی عادت پڑ گئی ہے، اب کوئی نقل کرانے کے لئے تیار نہیں، اس کے رونے کی آوازیں دور دور سے آرہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابات ضرورہوں گے، (ن) لیگ کی جڑیں عوام میں ہیں،وہ ڈریں جو حکومت ہوتے ہوئے سولہ میں پندرہ ضمنی انتخابات ہارے، جلدی جلدی انتخابات کرانے کی باتوں کے پیچھے یہ ہے کہ عمران خان تقرریوں میں مداخلت چاہتا ہے،یہ
چاہتا ہے تقرریوں میں مداخلت کر کے اگلا الیکشن بھی فکس کرلے،پہلے بھی تمہارا سارا میچ فکس تھا اوراب یاد رکھو تمہاری دھونس پر غنڈہ گردی پر اگلی تقرریوں کا فیصلہ نہیں ہوگا،اگلی تقرریوں کا فیصلہ میرٹ پر ہونا ہے اورمیرٹ پر ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ایک شہباز اسپیڈجو اسپیڈ سے کام کرتا ہے، اس نے دو ہفتوں میں وہ وہ کام کر دکھائے جو عمران خان دو سو سال میں بھی نہیں کر سکتا، عمران خان کو کام کرنا آتا ہی نہیں ہے، شہباز سپیڈ نے دو ہفتوں میں چینی سستی کر دی گھی سستی کر دیا،گورننس کی سمت درست کر دی اور ایک ہے عمران سپیڈ اس نے جتنی سپیڈ سے آٹا چینی دوائیاں کھاد گھی ان کی قیمتیں بڑھائیں تھی اسی سپیڈ سے فرح گوگی اور اپنے اثاثے بھی بڑھائے۔