ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

بھارت میں درسی کتاب سے فیض احمد فیض کی نظم غائب کردی گئی

datetime 24  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)بھارت میں سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای)نے ایک اور تنازع کو جنم دے دیا، دسویں جماعت کی درسی کتاب سے فیض احمد فیض کی نظم نکال دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سینٹرل بورڈ کی جانب سے درسی کتاب کے لیے نیا نصاب جاری کردیا گیا۔

جس میں پہلے نصاب میں موجود برصغیر کے نامور شاعر فیض احمد فیض کے اشعار موجود تھے۔ مذکورہ کتاب میں فیض کے اشعار کو اردو سے انگریزی میں ترجمہ کیا گیا تھا جو ”مذہب، کمیونزم اور سیاست ،کمیونزم، سیکولر اسٹیٹ”کے سیکشن میں موجود تھے۔اس کتاب کے مواد میں دو پوسٹرز اور سیاسی کارٹون بھی موجود تھے تاہم سوشل سائنس کے کورس سے اس مواد کو ہٹادیا گیا۔ فیض کے جن اشعار کو ہٹایا گیا ہے ان میں سے ایک حصہ یہ ہے،”چشم نم جان شوریدہ کافی نہیں،تہمت عشق پوشیدہ کافی نہیں،آج بازار میں پا بہ جولائوں چلو،دست افشاں چلو مست و رقصائوں چلو ،اس کے شعر کے بارے میں ایک ویب پورٹل کا کہنا تھاکہ یہ اس وقت کا ہے جب فیض احمد فیض کو لاہور میں جیل سے ایک دندان ساز کے پاس تانگے میں لے کر جایا جارہا تھا، جبکہ وہ اس وقت ہتھکڑیوں میں جکڑے ہوئے تھے۔ فیض احمد فیض کے اشعار کا دوسرا حصہ یہ ہے”ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد،پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد،کب نظر میں آئے گی بے داغ سبزے کی بہار،خون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد اسی ویب پورٹل کا ان اشعار سے متعلق کہنا تھا کہ فیض نے ان اشعار پر مشتمل نظم اس وقت لکھی جب وہ 1974 سے ڈھاکا سے وطن واپس آرہے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…